ایک معروف برطانوی ماہر صحت نے بتایا ہے کہ بچوں کو بالغان کے مقابلے میں نوول کرونا وائرس کی پیچیدگیوں کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے۔ برطانیہ کی ہیلتھ سیکورٹی ایجنسی کے مشیر اور ماہر اطفال شمیز لدہانی نے کہا کہ قومی شماریات دفتر کی جانب سے شائع شدہ نئے اعدادوشمار ، والدین ، ڈاکٹروں اور پالیسی سازوں کے لئے تسلی بخش ہونے چاہیے۔ لدھانی، جو قومی شماریات دفتر تحقیق کے چیف محقق بھی ہیں، نے کہا، "یہ یقین دلاتا ہے کہ مارچ 2020 سے سروے شدہ پرائمری اور سیکنڈری اسکول کے بچوں کی اکثریت نے طویل عرصے سے نوول کرونا وائرس کی علامات کا تجربہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ بچوں کو نوول کرونا وائرس سے ہونے والی پیچیدگیوں کا خطرہ بالغان کے مقابلے میں بہت کم ہوتا ہے، اس لئے بچوں کو اسکول میں رکھنا، جہاں دماغی صحت کی مدد دستیاب ہے، بہت ضروری ہے۔ لندن اسکول آف ہائجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن میں تحقیق کے شریک چیف محقق پیٹرک نگیوپڈوپ جومو نے کہا، "یہ اعداوشمار بچوں اور نوجوانوں پر نوول کرونا وائرس کے ممکنہ براہ راست اور بالواسطہ اثرات بارے اہم معلومات فراہم کرتے ہیں۔ یہ تحقیق قومی شماریات دفتر ، لندن اسکول آف ہائجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن اور برطانیہ کی ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی نے مشترکہ طور پر کی تھی۔
نوول کرونا وائرس سے بالغوں کے مقابلے میں بچے کم متاثرہوتے ہیں، تحقیق
Mar 01, 2022 | 17:15