آئی ایم ایف سے پرسوں اہم مزاکرات ، رواں ہفتے سٹاف لیول معاہدے کا اعلان متوقع 

Mar 01, 2023


اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مارچ کے پہلے ہفتے  میں ممکنہ  طور پر اختلافی امورپر بات چیت ہو گی، اور اسی ہفتے کے دوران سٹاف لیول معاہدہ کا اعلان بھی متوقع ہے۔ 9فروری کے بعد سے جب آئی ایم ایف کی ٹیم دورہ مکمل کر کے پاکستان سے گئی تھی اس کے بعد سے اب تک آئی ایم ایف کی طرف سے نئے مطالبات سامنے آتے رہے ہیں جن میں اہم مطالبہ شرح سود کو دو فیصد بڑھانے  اور بجلی کے سرچارج کو مستقل نافذ کرنے کے متعلق تھا۔ شرح سود کو بڑھانے پر اصولی آمادگی ظاہر کر دی گئی تھی اب اس کو باضابطہ بنانے کے لئے سٹیٹ بینک کی زری کمیٹی کا اجلاس 2مارچ کو طلب کر لیا گیا ہے، جس کے بعد فیصلہ کا اعلان کیا جائے گا جو امکان ہے شرھ سود کو بڑھانے کے بارے ہی میں ہو گا۔ مانیٹری پالیسی پر نظر ثانی عام طور پر تین ماہ بعد ہوتی ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت شرح سود میں 2 سے ڈھائی فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جمعرات کی شام اہم مذاکرات کا امکان ہے۔ پاکستانی حکام پالیسی ریٹ میں اضافے اور بجلی سرچارج سے متعلق بریفنگ دیں گے۔ توقع ہے کی یہ مذکرات فیصلہ کن ہوں گے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بجلی پر 3روپے82 پیسے کا سرچارج مستقل کیا جائے۔ اس پر بھی اقدام کیا جائے گا۔ جمعہ تک اگر معاہدہ ہو جاتا ہے تو آئی ایم ایف کے نصف مارچ گزرنے کے بعد بورڈ کی میٹنگ میں پاکستان کا کیس  منظوری کے لئے پیش ہوگا۔ دریں اثناء ایف بی آر نے 177 ارب روپے کے منی بجٹ سے متعلق وضاحتی سرکلر بھی جاری کردیا۔ سٹینڈرڈ جی ایس ٹی ریٹ 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کردیا گیا۔ اضافی جی ایس ٹی کا اطلاق کلب، بزنس اور فرسٹ کلاس ایئر ٹکٹ پر ہوگا۔ نجی ٹی وی کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئی شرائط رکھ دیں۔ سٹاف لیول معاہدے سے پہلے چار نئے مطالبات کر دیئے۔ بجلی پر تین روپے 82 پیسے فی یونٹ سرچارج مستقل کیا جائے۔ آئی ایم ایف نے پاکستان سے شرح سود بڑھانے کا مطالبہ کر دیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ پروگرام بحالی میں پاکستان کو 1998ء جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔ آئی ایم ایف نے پاکستان سے بیرونی قرضوں پر تحریری یقین دہانیاں مانگ لیں۔ پاکستان کو چین سے مزید ایک ارب 30 کروڑ ڈالر تین اقساط میں ملنے کی امید ہے۔

مزیدخبریں