اسلام آباد؍ ساہیوال (اپنے سٹاف رپورٹر سے +نوائے وقت رپورٹ) عمران خان کی پیشی کے دوران جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمے میں دہشتگردی ایکٹ اور دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ہجوم سے اسلحہ بردار افراد کو حراست میں لیا گیا۔ پولیس کے مطابق 25 افراد کو گرفتار کر لیا دیگر کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ مختلف صوبوں میںپولیس ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔ مقدمہ کے مطابق سیاسی جماعت کے رہنماؤں نے عوام کو اکسایا اور توڑ پھوڑ کی۔ جوڈیشل کمپلیکس میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ قبل ازیں ساہیوال میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔ بنکنگ کورٹ میں 400 کے قریب ورکرز نما غنڈوں نے دھاوا بوالا۔ پولیس اہلکاروں کی وردیاں پھاڑی گئیں۔ جوڈیشل کمپلیکس کے شیشے توڑے گئے۔ افسوس ہے اتنی توڑ پھوڑ کے باوجود اس شخص کو ضمانت دے دی گئی۔ اس کے ساتھ لاڈ پیار والا سلوک ہوگا تو ایسے واقعات جنم لیتے رہیں گے۔ نظام عدل میں سب برابر، کسی لاڈلے کی کوئی گنجاش نہیں۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔رانا ثناء اﷲ نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ عدالتی نظام کو یرغمال بنانے کی سازش ہے۔ حملہ مرضی کے فیصلے کرانے کی سازش ہے۔ ایک شخص نے مسلح گروہ کے ہمراہ عدالتی نظام کو یرغمال بنانے کی کوشش کی۔ عمران خان سمیت واقعے میں ملوث سب لوگوں کو گرفتار کیا جائے گا۔ معزز عدلیہ کو ان قانون شکنوں کے خلاف کوئی رعایت نہیں ہونی چاہئے۔ یہ عدلیہ کی حرمت اور تکریم کا معاملہ ہے، اس میں کسی صورت نرمی نہیں برتی جائے گی۔