سکول نہ جانیوالے بچوں میں ہمارا دنیا میں دوسرا نمبر

پاکستان میں پانچ سے سولہ کی عمرکے 22.8ملین بچے سکول نہیں جارہے،سکول میں نہ جانے والے بچوں میں دنیا میں ہمارا دوسرا نمبر آتاہے ، پاکستان کے تعلیمی نظام سے جڑے مسائل میں مناسب بجٹ کی کمی ، پالیسی پر عمل درآمد کا فقدان ، ناقص امتحانی نظام ، ناقص جسمانی سہولیات ، اساتذہ کے معیار کافقدان ، تعلیمی پالیسیوں پر عمل درآمد نہ ہوناشامل ہیں۔ مملکت خداداد کو ایک باعزت اور باوقار ممالک کی صف میں شامل کرنے کے لئے ان محرومیوں اور ناکامیوں کا ازالہ کرناہوگاتب ہی آج کا نوجوان کل کے ر وشن مستقبل کا ضامن ثابت ہو سکتاہے۔بہت سے نوجوان ایسے ہیں وسائل کی عدم دستیابی اور معاشی ابتری ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے میں حائل ہے۔ اگر ہماری معیشت مضبوط ہو اور ہماری حکومت طلبہ کے ساتھ آئین میں لکھی گئی شق کے مطابق مفت تعلیم کی سہولت فراہم کرے ،پاکستان کے آئین کا آرٹیکل 25۔Aریاست کو پابند کرتا ہے کہ وہ 5 سے 16سال کی عمر کے بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرے۔ نظام تعلیم میں یکسانیت کو لایا جائے توہمارے نوجوان دنیا کے کسی بھی ملک کا ٹیکنالوجی اور جدید علوم کے میدان میں مقابلہ کرسکتے ہیں ،وسائل کی کمی نوجوانوں کے آگے بڑھنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے،کچھ لوگوں کی کامیابی دیکھ کر آنکھیں چندھیا جاتی ہیں جس طرح سورج کی چمکتی کرنوں کے سامنے انسانی آنکھ تیز روشنی کی بدولت چند لمحوں کیلئے بند ہوجاتی ہے لیکن یہ کامیابی کیسے ممکن ہوپاتی ہے کیا یہ اعلی ذہنی صلاحیتوں کے حامل ہیں یا انہیں مواقع اچھے ملتے ہیں یا پھر قسمت کی دیوی ان پر خاص مہربان رہتی ہے ؟نہیں، اس کامیابی کے لئے مسلسل محنت اور مستقل مزاجی کا ہونالازمی جزو ہے۔ جب درج بالا خصوصیات حضرت انسان اپنا لیتاہے تب کارخانہ قدرت میں اس انسان کو کامیابیوں کے لئے چن لیاجاتاہے ، وہ کامیابی کے زینے چڑھنا شروع کردیتاہے اور پھروہ استقامت کا دامن تھامے ستاروں پہ کمند ڈالنے چل نکلتاہے اور پھر رکاوٹیں اور مشکلات بھی اس کے عزم صمیم کے سامنے زیادہ دیر ٹک نہیں سکتیں۔جب محنت اور مستقل مزاجی سے کام کی ابتدا کی جائے تو انجام کی فکر نہیں رہتی کیونکہ قانون قدرت ہے کہ محنت کسی کی رائیگاں نہیں جاتی اور اس کاثمر آپ کو رب رحمن ضرور عطاکرے گا۔نومبر2022ایوان اقبال لاہور امیں امیرالدین میڈیکل کالج لاہور کے کانووکیشن کی غرض سے منعقد کی گئی ایک پروقار تقریب کو اس وقت خوب پذیرائی حاصل ہوئی جب24سال کی عمر کے ایک نوجوان ڈاکٹر ولید ملک نے پاکستان کی 75سالہ تاریخ میں ایک منفرد اعزاز اپنے نام کیا۔ مہمان خصوصی نے ینگ ڈاکٹر کو میڈلز پہنانے شروع کیے تو اعداد وشمار کے مطابق ڈاکٹر ولید اقبال کو ایم بی بی ایس کے پانچ سالہ تعلیمی کارکردگی دکھانے پرمجموعی طورپر 69 میڈلزملے ہیں جن میں 27گولڈمیڈل ہیں اور یوں ڈاکٹر ولید ملک نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کی ایک طالبہ جس نے 23میڈلز حاصل کررکھے تھے کا ریکارڈ توڑ کر یہ منفرد اعزاز اپنے نام کرلیا۔نوجوان ریکارڈ ہولڈر ڈاکٹر نے قرآن مجید ڈیڑھ سال کے مختصر دورانیہ میں حفظ کر رکھا ہے جس سے ان کی ذہانت اور صلاحیتوں کو بآسانی سمجھا جاسکتاہے۔شعبہ طب کی پڑھائی میں 18گھنٹے تک امتحان کے دنوں میں مطالعہ کرناپڑتاہے اور اس شعبہ میں گولڈمیڈل کا حصول ممکن بنانے کے لئے آپ کو امتیازی نمبر ،85فیصد یا اول پوزشن حاصل کرناہوتی ہے۔پاکستان میں شرح خواندگی میں وفاقی دارلحکومت اسلام آباد82فیصد کے ساتھ پہلے نمبر پرہے جبکہ آزادکشمیر کی شرح خواندگی 74فیصد ہے ،  خواندگی کا یہ تناسب شرح جنس اور آبادی کے لحاظ سے مختلف ہوتاہے۔سال رواں میں کل62فیصد آبادی میں71.12فیصد مرداور 46.47 فیصد خواتین شرح خواندگی کے ان اعداد وشمار میں شامل ہیں۔ اعداد کا اندازہ پاکستان کے ان ہیروز کی صلاحیتوں اور قابلیت سے لگایا جاسکتاہے جنہوں نے دنیا کے بڑے اعزازات اپنے نام کئے اور یہ ثابت کیا کہ یہ مٹی کتنی زرخیز ہے۔ڈاکٹر عبدالسلام کو برقی مقناطیسی اور کمزور قوتوں کے الیکٹروویک کو یکجا کرنے پر اپنے اس منفرد کام کے لئے  فزکس  میں نوبل انعام سے نوازا گیا۔ ڈاکٹرعبدالسلام کسی بھی شعبہ میں نوبل انعام حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی تھے۔19جنوری 1982کو امجد فاروق علوی اور باسط فاروق علوی نے پہلا کمپیوٹر وائرس ایجاد کیا۔ ارفع کریم کم عمر ترین پاکستانی طالبہ جس نے 2004 میں9سال کی عمر میں مائیکروسافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل (MCP)ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا۔ارفع کریم کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیاگیا اور2008تک یہ اعزاز ارفع کے نام رہا۔ آیان قریشی27ستمبر 2014برمنگھم سٹی یونیورسٹی سنٹر میں5 سال اور7 ماہ کی عمرمیں سریٹیفکشن کے معیاری امتحان طریقہ کارکو کامیابی سے پاس کرنے کے بعد سب سے کم عمر مائیکروسافٹ سرٹیفائیڈپروفیشنل (MCP) ہیں، آیان سے پہلے مہروز یاور نے یہ اعزاز ساڑھے چھ سال کی عمر میں حاصل کیا تھا۔  18جولائی2020کو نتالیہ نجم نے گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام دوری  جدول
Periodic Table) ) کے تما م عناصر کوصرف 2منٹ اور 42سیکنڈمیں ترتیب دے کر 7 منٹ کا ریکارڈ توڑ ڈالا اور یوں یہ منفرد اعزاز بھی ایک پاکستانی کو حاصل ہوا۔ ڈاکٹر ولید ملک کو جس تقریب میں انعاما ت سے نوازا گیا وہ پاکستان کی تاریخ کا ایک قابل فخر دن تھا جبکہ اس طرح کے قابل محنتی اور جذبہ کے ساتھ اپنے نام کے ساتھ ملک پاکستان کانام روشن کرنے والے ایسے ہزاروں نوجوان طلبہ توجہ کے مستحق ہیں جن کو میڈیکل کی تعلیم کا حصول ممکن بنانے کے لئے وسائل چائیے،وہ سفری اخراجات برداشت کرنے کے متحمل نہیں۔جن کے والدین اس طرح کی پررونق تقریبات میں اپنے بچوں کو ڈگری کے ساتھ گولڈ میڈل حاصل کرتا دیکھناچاہتے ہیں لیکن وسائل کی عدم دستیابی اور معاشی ابتری ہمارے اذہان وقلوب کو کارکردگی دکھانے میں حائل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...