اسلام آباد(خبرنگار)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت اجلاس میںاراکین کا تاحال نیرم ہسپتال میں ایم آرآئی مشینیں نہ آنے پر اظہار برہمی چیئرمین کمیٹی نے ہسپتال حکام کو دس دن کی ڈیدلائن دیدی قائمہ کمیٹی نے مارچ کے مہینے سے ہر ہسپتال کے دورے کا اعلان کردیا ملک میں نرسنگ کی کمی کو پورا کرنے ٹریننگ اور اپ گریڈیشن منصوبے سے متعلق وزرات صحت حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی تفصیلات کے مطابق ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کا اجلاس چیئرمین سینیٹرہمایوں مہمند کی زیر صدارت ہوانیرم اسپتال میں ایم آر مشینوں کا معاملہ زیر بحث آیا جبکہ اراکین کمیٹی نے ایم آر آئی مشینوں کی تاخیر پر اظہار برہمی کیاسینیٹر بہرمند تنگی نے کہا ہے کہ گھر کے بچوں کی شادی یا کوئی اور ضرورت ہوتی تو وہ چیزیں آ جاتیں یہ عوام کے لیے کام تھا اس لیے ابھی تک نہیں ہوا رکن کمیٹی سینیٹرمہر تاج نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمتیں بڑھنے سے مشین کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے کون زمہ دار ہے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایم آر آئی مشین منصوبہ تاخیر کا شکار کیوں ہوانیرم حکام نے کہا کہ اس منصوبہ پر کیس عدالتوں میں تھا کل اسلام آباد ہائیکورٹ نے اجازت دے دی ہے رکن کمیٹی سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ یہ کوئی عام چیزیں نہیں ہیں اس میں کورٹ کا کیا کام ہے ایل سیز کب کھلے گی۔ اجلاس میںاپ گریڈیشن آف ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ سے متعلق پولی کلینک حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی جاپانی کمپنی کے ساتھ بات ہوئی ہے اس کے ساتھ نسٹ یونیورسٹی کے ساتھ بھی بات ہو رہی ہے اس حوالے سے ایک ماسٹر پلان بنا رہے ہیں چیئرمین کمیٹی نے حکام کو مئی میں ان کے ماسٹر پلان پر بریفنگ دینے کی ہدایات کردیں سینیٹر روبینہ خالدنے کہا ہے کہ اسپتال میں مشینیں موجود ہیں لیکن آپریٹرز نہیں ہیں پولی کلینک حکام نے سی ٹی اسکین مشین آپریٹرز فراہم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وزارت سے درخواست ہے ہمیں آپریٹرز فراہم کیے جائیں ابھی ہم فون کالز پر بلاتے ہیںچیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ جب آپکو پتہ ہے مشینیں آرہی ہیں تو آپ نے ٹیکنیکل اسسٹنس کے لیے کام کیوں نہیں کیا وزارت صحت حکام نے بتایا کہ سیکرٹری ہیلتھ اس حوالے سے ورک فورس دیں گے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم مارچ سے ہر ہسپتال کا دورہ کریں گے اور آغاز پولی کلینک سے کریں گے اجلاس میںملک بھر میںنرسنگ سٹاف کی کمی پوری کرنے نرسنگ ٹریننگ اور اپ گریڈیشن منصوبے سے متعلق وزرات صحت حکام نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ ملک بھرمیں پی ایچ ڈی نرسنگ کی کل تعداد صرف 12ہے باہر سے نرسنگ بلوائیں گے وہ پبلک کالجز میں نرسنگ کورس کرائیں گے اس پروجیکٹ 50کروڑ مختص کیے ہیںرکن کمیٹی روبینہ خالدنے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتاکہ ہر کالج میں ایک ماسٹر نرسنگ ٹرینر بھیجا جائے اگر ٹرینڈ نرسز بلانی بھی ہیں تو اچھے ممالک سے بلائے جائیں کمیٹی نے نرسنگ نظام کو بہتر بنانے کے لیے منصوبے کی اصولی منظوری دے دی تاہم مزید تفصیلات بھی طلب کر لیںوزارت حکام نے کہا کہ ہمیں اتنے ماسٹرز چاہیے کہ ہم سرکاری کالجز میں فراہم کر سکیں
اظہار برہمی