سرینگر،اسلام آباد(کے پی آئی) مقبوضہ جموں و کشمیرمیں مودی کی بھارتی حکومت نے اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے ایک اور سیاسی تنظیم جموں و کشمیر مسلم کانفرنس پر پابندی عائد کر دی ہے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیری تنظیموں پر بھارتی حکومت کی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت بے گناہ نوجوانوں کے قتل ، گرفتاریوں اور بلا جواز پابندیوں سے انکے جذبہ آزادی کو ہرگز دبا نہیں سکتی ، دوسری جانب مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کے محاصرے اور تلاشی آپریشنز جاری ہیں ،تازہ کارروائیوں میں متعد د کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا ،کے پی آئی کیمطابق مقبوضہ کشمیرکے کئی علاقے مسلسل قابض بھارتی فوج کے محاصرے میں ہیں اور اس دورا ن لوگوں کو شدید سردی میں گھروں سے باہر نکال کر شناختی پریڈ کے علاوہ ظلم و تشدد کانشانہ بنایا جاتا ہے ،بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی جاری کارروائیوں کے دوران متعدد کشمیریوںکوگرفتار کرلیا۔ فوجیوں نے بارہمولہ، اسلام آباد، راجوری، بانڈی پورہ، کولگام اور کشتواڑ اضلاع میں تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران یہ گرفتاریاں کی ہیں ۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے ایک کشمیری نوجوان پر وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں،عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ فوری نوٹس لے۔جبکہ سابق وزیر اعلی و نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاہے کہ کشمیری عوام ایک مشکل ترین اور نازک دور سے گزر رہے ہیں اور ایک غیر جمہوری نظام میں ان کے احساسات، جذبات اور امنگوں کو روندا جارہاہے۔