واشنگٹن+ ریاض+ مقبوضہ بیت المقدس+ غزہ + رفح (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی + این این آئی) غزہ میں امداد لینے کے لیے میدان میں جمع ہونے والے فسطینی خواتین اور بچوں پر اسرائیلی فوج کی اندھا دھند فائرنگ میں 104 افراد شہید اور 760 زخمی ہوگئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں امدادی سامان کے انتظار میں کھڑے فلسطینیوں پر فائرنگ کی۔ فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 104 فلسطینی شہید اور 760 زخمی ہوگئے۔ زخمی ہونے والوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ زخمیوں میں سے اکثریت کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ امدادی سامان سے لدے ٹرک جیسے ہی غزہ میں داخل ہوئے امداد کے لئے منتظر شہری ٹوٹ پڑے اور اس دھکم پیل میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی فوج نے امدادی سامان کے منتظر فلسطینیوں پر فائرنگ اور ہلاکتوں کی تردید کی۔جبکہ غزہ میں نصیرات، بوریج اور خان یونس پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی حملوں میں 30 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو گئے۔ غزہ کے یورپی ہسپتال کو اسرائیلی گولہ باری سے جاں بحق ہونے والے5افراد کی نعشیں موصول ہوئی ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے دیر البلاح میں صبح سے گولا باری کا سلسلہ جاری ہے۔ناصر ہسپتال پر شیلنگ جبکہ ایندھن اور طبی سامان کی عدم دستیابی کے سبب شمالی غزہ کا آخری فعال ہسپتال بھی بند ہوگیا۔ دوسری جانب حماس نے دعوی کیا ہے کہ اس نے لبنان کے جنوبی علاقے سے اسرائیل کے شمال میں میزائل داغے ہیں۔سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور فرانسیسی صدر عمانویل میکروں نے ٹیلیفون پر غزہ کی تازہ صورت حال، جنگ سے متاثرہ علاقے میں امداد پہنچانے اور بحیرہ احمر کی سلامتی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی عہدیداران نے کہا ہے کہ وائٹ ہائوس غزہ کی پٹی پر امریکی فوجی طیاروں کے ذریعے امداد پہنچانے کے امکانات پر غور کر رہا ہے۔ دوسرطرف وائٹ ہائوس ، سعودی عرب، مصر اور اردن نے امدادی فلسطینیوںکو تشدد کا نشانہ بنانے پر افسوس کا اظہار کیا ہے ، جبکہ عالمی برادری سے نوٹس کا مطالبہ بھی کیا ہے ، جبکہ وائیٹ ہائوس کا کہنا ہے کہ امداد کے منتظر فلسطینیوں پر قائرنگ خطرناک سانحہ ہے ۔ْ