پشاور( نوائے وقت رپورٹ) پختونخوا اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا عمل مکمل ہوگیا، جس میں خفیہ رائے شماری کے بعد سنی اتحاد کونسل کے بابر سلیم اسپیکر اور ثریا بی بی ڈپٹی اسپیکر منتخب ہو گئے۔سنی اتحاد کونسل کے بابر سلیم سواتی نے 89 ووٹ لیے جب کہ ان کے مقابل اپوزیشن جماعتوں کے امیدوار احسان اللہ میاں خیل نے 17 ووٹ لیے۔نو منتخب اسپیکر خیبرپختونخوا بابر سلیم سواتی نے اسپیکر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔بعد ازاں ڈپٹی اسپیکر کے لیے رائے شماری ہوئی اورسنی اتحاد کونسل کی امیدوار ثریا بی بی ڈپٹی اسپیکر منتخب ہو گئیں۔ انہوں نے 87 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مقابل پی ٹی آئی پی کے امیدوار ارباب وسیم خان نے 19 ووٹ حاصل کیے۔ ڈپٹی اسپیکر کے لیے مجموعی طور پر 106 ووٹ ڈالے گئے، جو کہ تمام درست پائے گئے۔ خیبرپختونخوا کے نئے سپیکربابرسلیم سواتی نے صوبائی اسمبلی کی نومنتخب 22 ویں ڈپٹی اسپیکر سے حلف لیا۔ قبل ازیں صوبائی اسمبلی کا اجلاس مشتاق غنی کی زیر صدارت ہوا، جے یو آئی کی جانب سے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کیا گیا ہے۔خیبرپختونخوا اسمبلی میںوزیراعلیٰ کا انتخاب کل ہوگا، علی ا مین گنڈاپور آزاد حیثیت سے وزیراعلیٰ کا انتخاب لڑیں گے۔ مسلم لیگ ن اور انکے اتحادیوں کی جانب سے متفقہ طور پر ڈاکٹر عباد اللہ کو وزیر اعلی کے لئے نامزد کیا گیا ہے ، ، و اپوزیشن نے اپوزیشن لیڈر کیلئے بھی ڈاکٹر عباد اللہ کے نام پر اتفاق کر لیا کے متفقہ امیدوار ہیں ۔ صوبائی اسمبلی میں اراکان کی تعداد 118 ہو گئی ہے، جس میں سنی اتحاد کونسل 87 جب کہ 6 ارکان آزاد حیثیت سے اسمبلی میں موجود ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی تعداد 25ہے۔صوبائی اسمبلی کا اجلاس آج جمعہ کے روز صبح 10 بجے ہوگا۔ اس سلسلے میں کاغذات نامزدگی آج شام 5 بجے تک داخل اور رات 11 بجے تک واپس لیے جا سکتے ہیں۔ دوسری طرف بلوچستان اسمبلی میں ن لیگ کے امیدوار عبدالخالق اچکزئی اسپیکر اور پیپلز پارٹی کی امیدوار اسپیکر غزالہ بلامقابلہ منتخب ہو گئے۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس آج منعقد ہوگا جس میں رائے شماری ہونا تھی تاہم ن لیگ کی جانب سے سپیکر اور پیپلز پارٹی کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کی نشستوں پر امیدوار نامزد کیے جانے کے بعد کسی اور کی جانب سے کاغذات جمع نہیں کرائے گئے جس پر یہ دونوں امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوگئے۔ اس کے بعد نومتخب سپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سب نے مجھ پر اعتماد کیا جس پر آپ کا مشکور ہوں، آپ سب کے تعاون سے ایوان کو آئین کے مطابق چلانے کی کوشش کریں گے ۔