لاہور (خبر نگار) ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل زمان خان نے بلاول بھٹو سمیت پیپلز پارٹی کے منتخب ارکان کے نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہو ئے آئندہ سماعت پر فریقین کو دلائل کیلئے طلب کر لیا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمشن میں پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین اور پیپلز پارٹی کے نام سے دو سیاسی جماعتیں رجسٹرڈ ہیں۔ پی پی پی پی کے صدر آصف زرداری اور پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو ہیں، آصف زرداری بلاول بھٹو زرداری کی جماعت پی پی پی کے کو چیئرمین بھی ہیں ، آصف زرداری کی جماعت پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کا انتخابی نشان تیر ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کی جماعت پیپلز پارٹی کا انتخابی نشان تلوار ہے۔ پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین نے الیکشن کمشن میں رجسٹریشن کیلئے پی پی پی کے ممبرز والی لسٹ فراہم کی۔ قانون کے مطابق ہر سیاسی جماعت نے رجسٹریشن کیلئے الگ اپنے ممبرز کی لسٹ فراہم کرنی ہے۔ پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کی الیکشن کمشن میں رجسٹریشن غیر قانونی ہے۔ بلاول بھٹو سمیت منتخب ارکان اسمبلی کا پی پی پی پی پر انتخاب بھی غیر قانونی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا دوسری سیاسی جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنا بھی غیر قانونی ہے۔ استدعا ہے کہ الیکشن کمشن کو رجسٹریشن منسوخی کی درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دے۔
پی پی کے نو منتخب ارکان اسمبلی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست کی سماعت، دلائل طلب
Mar 01, 2024