محنت کشوں کی یاد میں بصد ِ احترام
یکم مئی کو دنیا میں ہوتا ہے اہتمام
ہر کاروبار زندگی میں اسکا ہاتھ ہے
جس طرف نکل جاو¿ یہ ساتھ ساتھ ہے
اس کی قدر پہچانئے بندہ نہیں یہ عام
مزدور ہی ہر ملک کی قسمت کا ستارہ
ہر وقت یہ مزدوری میں مصروف ہے رہتا
گرمی کی سخت دھوپ کی شدت ہے سہتا
سردی کی سرد رات میں کرتا نہیں آرام
پُل سڑکیں اور بلڈنگیں مزدور بنائے
سب پہئے کارخانوں کے مزدور چلائے
اس کو یہی لگن ہے بس کام کام کام
کھیتوں میں ہے کسان مزدور ہی تو ہے
ملوں میں ہے انسان مزدور ہی تو ہے
شایان شان اس کو اس کا دیجئے مقام
(چوہدری عبدالخالق)