لاہور + جھل مگسی (خصوصی رپورٹر + بیورو رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) ضلع جھل مگسی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پی بی 32 سے آزاد امیدوار سمیت 4 افراد جاںبحق ہو گئے، ایک روز قبل آزاد امیدوار عبدالفتاح کو 5 ساتھیوں سمیت اغوا کر لیا گیا تھا۔ منگل کی صبح فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا امیدوار کے قتل کے بعد حلقہ میں انتخابات ملتوی کر دئیے گئے۔ ذرائع کے مطابق قتل مگسی قبائل کے دو گروپوں میں دیرینہ رنجش کا شاخسانہ ہے، لاش کو جھل مگسی ڈسٹرکٹ ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ واقعہ کے بعد شہر کی صورتحال کشیدہ ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمشن ذرائع کے مطابق پی بی 32 میں انتخابات ملتوی کر دئیے گئے ہیں حلقے میں الیکشن شیڈول کا اعلان بعد میں کیا جائیگا، لیویز ذرائع کے مطابق پی بی 32 سے آزاد امیدوار عبدالفتاح مگسی اپنے حامیوں کے ہمراہ انتخابی مہم جا رہے تھے اس دوران نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کر دی جس میں عبدالفتاح مگسی اور ان کے 2 ساتھی موقع پر جاںبحق ہو گئے اور تین افراد زخمی ہوئے۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق واقعہ کے بعد قبائلی تصادم شروع ہو گیا جس میں مزید 5 افراد مر گئے۔ دریں اثناءگندھ کوٹ میں تھل انڈس ہائی وے سے نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو کے کزن رحیم بخش کھوسو کو اغوا کر لیا گیا۔ انڈس ہائی و ے پر نگران وزیراعظم کے کزن رحیم بخش کھوسو اپنی گاڑی میں جا رہے تھے کہ اچانک نامعلوم مسلح افراد نے ان کو اغوا کر لیا۔ واقعہ کے بعد سینکڑوں لوگوں نے ٹھل انڈس ہائی وے پر احتجاج بھی کیا۔ پولیس نے مغوی کی بازیابی کے لئے تحقیقات شروع کر دیں۔ دریں اثناءسابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نوازشریف نے لسبیلہ میں آزاد امیدوار اور اس کے ساتھیوں کے قتل کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے حیدر آباد اور کراچی میں سیاسی کارکنوں کے قتل پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ دریں اثناءپی پی 45 حب میں آزاد امیدوار جام کمال خان کے دفتر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا۔ پولیس کے مطابق حملے میں 2 افراد زخمی ہوئے۔ علاوہ ازیں کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جئیند بلوچ نے کہا ہے کہ گذشتہ روز ہمارے سرمچاروں نے نوشکی میں انتخابی امیدوار آصف مینگل کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا جس کی ذمہ داری بی ایل اے قبول کرتی ہے۔