کراچی (ثناءنیوز + اے پی اے)کراچی میں اے پی سی میں شریک اکیس میں سے سترہ جماعتوں نے گیارہ مئی کو پولنگ سٹیشنز اور بوتھ پر فوج کی تعیناتی کا مطالبہ کر دیا۔ سترہ جماعتوں نے گیارہ مئی کو پولنگ سٹیشنز اور بوتھ پر فوج کی تعیناتی کے لئے اےک تحرےر پر بھی دستخط کئے جو نگران وزیراعلی سندھ زاہد قربان علوی کو پےش کی گئی۔ پیپلز پارٹی، اے این پی اور ایم کیو ایم خاموش رہیں۔ کانفرنس کی صدارت نگراں وزیراعلی سندھ زاہد قربان علوی نے کی ۔ چیف سیکرٹری، آئی جی سندھ اور دیگرحکام بھی شریک تھے۔ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے انتخابی مہم کے دوران دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کی۔ انہوں نے انتخابات سے قبل اور انتخابات کے روز امن و امان کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متحرک کرنے کا مطالبہ کیا۔ مسلم لیگ ن، جے یو آئی، جماعت اسلامی اورسنی تحریک سمیت سترہ جماعتوں کے رہنماﺅں نے الیکشن کے روز پولنگ سٹیشنز اور پولنگ بوتھ پر فوج کو تعینات کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ آل پارٹیز کانفرنس میں ضابطہ اخلاق برائے تحفظ قیام امن پیش کےا گیا۔ 18 نکاتی ضابطہ اخلاق برائے تحفظ قیام امن کے مطابق کسی بھی عوامی ملکیت یا جگہ پر جماعتیں پرچم کشائی نہیں کر سکیں گی۔ لاﺅڈ سپیکر صرف الیکشن میٹنگ میں استعمال ہونگے۔ضابطہ اخلاق کے مطابق انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے حامی میٹنگ، جلسے جلوس اور پولنگ کے وقت شرانگیز گفتگو نہیں کریں گے اور اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہوگی۔ تمام سیاسی جماعتیں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں گی۔ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں ریلیاں مخصوص راستوں سے نکالنے کی پابند ہونگی جس کے لیے اجازت لینا ضروری ہے۔ تمام امیدوار پولنگ اسٹیشن کے چار سو گز میں کنوینسنگ نہیں کر سکیں گے۔اس کے علاوہ ضلعی انتظامیہ اس بات کی پابند ہوگی کہ ایسی جگہ جلسے کی اجازت نہ دے جہاں پہلے سے جلسہ ہورہا ہو۔ کانفرنس میں مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم، اے این پی، جے یو آئی، جے یو پی، جماعت اسلامی، فنکشنل لیگ سمےت اکیس جماعتوں کے نمائندے شریک ہیں۔کانفرنس میں سیاسی جما عتوں نے امن و امان کی صورتحال اور الیکشن میں مبینہ طور پر سرکاری مشینری کے استعمال کے حوالے سے اپنے تحفظات کا بھی اظہار کےا۔ بعدازاں چیف سیکرٹری سندھ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ حکومت نے انتخابات کے دوران فوج کی خدمات حاصل کرنے کے لئے الیکشن کمشن کو خط لکھ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فوج، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے انتخابات کے دن الیکشن کمشن کے لئے ہر قسم کی مدد کو موجود ہوں گے۔ چیف سیکرٹری سندھ نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ اپنے علاقوں کا دورہ کریں۔ حساس پولنگ سٹیشنوں پر نفری زیادہ ہوگی۔ کراچی کے ہر پولنگ سٹیشن کی ویڈیو ریکارڈنگ ہوگی۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی مشرف الدین میمن نے کہا کہ خطرات کے باوجود سیاسی جماعتیں منظم ہیں۔ نگران وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ حملوں کے بعد سیاسی جماعتوں کا ردعمل فطری ہے۔ کسی جماعت نے نگران وزیراعلیٰ سندھ کے استعفیٰ کا مطالبہ نہیں کیا۔