اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) بے نظیر بھٹو قتل کیس کے سلسلے میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر میں اہم اجلاس ہوا۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے جنرل خالد قریشی نے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں پرویز مشرف کے بیان کا جائزہ لیا گیا اور تفتیشی ٹیم نے پرویز مشرف سے کی گئی تفتیش کے نکات پر بھی غور کیا۔ اجلاس میں پرویز مشرف سے تفتیش کے دائرہ کار وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ رحمان ملک کا بیان ریکارڈ کرنے کے لئے ڈپٹی ڈائریکٹر خالد رسول کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دی گئی اور تجویز دی گئی کہ تفتیشی ٹیم رحمان ملک کے گھر جا کر بیان ریکارڈ کرے۔ بعدازاں ٹیم بیان ریکارڈ کرنے ان کے گھر گئی۔ رحمان ملک نے مشترکہ تحقیقاتی ٹمی کو بیان ریکارڈ کروایا۔ بیان میں رحمان ملک نے بے نظیر کو سکیورٹی نہ دینے کی ذمہ داری مشرف پر عائد کر دی۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف سے میں ملاقاتیں کرتا رہا۔ بے نظیر کی سکیورٹی کے لئے مشرف اور ان کی حکومت کو متعدد خطوط لکھے۔ مشرف اور حکومت نے بے نظیر کو مطلوبہ سکیورٹی نہیں دی۔ میں بے نظیر کا سکیورٹی ایڈوائزر تھا‘ بہتر طریقے سے خدمات سرانجام دیں۔