ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، جواب طلبی کے نوٹس پر مریم نواز، بلال یاسین، میاں مرغوب کو مزید مہلت، آج پیش ہونے کا حکم، عمران کو 4 مئی تک ملہت

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر/سیشن جج لاہور نذیراحمدگجانہ نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے اور جواب طلبی کے نوٹس جاری ہونے پر پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز، سابق ایم این اے اورموجودہ ایم پی اے کے امیدوار بلال یاسین جبکہ سابق ایم این اے میاں مرغوب احمدکو مزید مہلت دیتے ہوئے آج صبح گیارہ بجے زاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے گزشتہ روز دوران سماعت مریم نواز کے وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے مختلف قانونی نکات اٹھائے اور موقف اختیار کیا کہ مریم نواز خاتون ہیں اور انہیں سیشن کورٹ آنے میں سکیورٹی کا مسئلہ ہے۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر نے قرار دیا کہ یہاں پر خواتین پیش ہوتی ہیں سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے ہم سکیورٹی فراہم کریں گے مریم نواز ہماری بہن اور بیٹیوں کی طرح ہے انہیں پیش کریں انہیں باقاعدہ طور پر عزت و احترام دیا جائے گا نوٹس کی وصولی چیمبر میں کرائی جائے گی۔ یاد رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے 24 اپریل کو مالی پورہ اور قصور پورہ میں ضلعی انتظامیہ سے اجازت لئے بغیر ریلی نکالی جس میں میاں مرغوب اور بلال یاسین سمیت تقریباً 300 افراد شامل تھے تاہم اسی بنا پر مذکورہ افراد کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر نوٹس جاری کئے گئے تھے۔ علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر، سیشن جج لاہور نزیر احمد گجانہ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو 4 مئی تک کی مہلت دیتے ہوئے ان کے وکلاءکو ہدایت کی ہے کہ آئندہ سماعت پر عمران خان کی پیشی کو یقینی بنائیں۔گزشتہ روز دوران سماعت عمران خان کے وکیل صفائی ملک جمیل اعوان نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان اور انتخابی مہم کے سلسلے میں ملک بھر میں انتخابی جلسوں میں مصروف ہیں اس کے علاوہ کوئی قانون ایسا نہ ہے جس کے تحت انہیں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پرعدالت میں خود پیش ہونا پڑے۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عمران خان پارٹی قائد ہیں ان پر الزام ہے رات کو دن کو کسی بھی وقت ہو سکے انہیں پیش کریں اسے مسئلہ نہ بنائیں۔ واضع رہے کہ عمران خان کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر ڈی آر او نے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب داخل کرنے کا حکم دیا تھا مگرجواب داخل نہ کرنے پرڈی آر او نے عمران خان کو 30اپریل کو ذاتی طور پر طلب کر رکھا تھا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...