نیویارک (بی بی سی) امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین نے ایک امریکی بحری جہاز کو ہانگ کانگ کی بندرگاہ پر لنگرانداز ہونے کی اجازت دی ہے۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ جوہری صلاحیت رکھنے والے یو ایس ایس جان سٹینس نامی بحری جہاز کو ہانگ کانگ میں لنگراندازہونے سے روکا گیا ‘ تاہم امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ امید کرتے ہیں کہ ایک اور امریکی بحری جہاز یو ایس ایس بلیوریج کا دورہ ہانگ کانگ معمول کے مطابق ہوگا۔ خیال رہے کہ حالیہ سالوں میں جنوبی بحیرہ چین میں واقع متنازعہ مصنوعی جزیرے پر چینی فوج کی موجودگی کے باعث دونوں ممالک کے تعلقات میںتنائو رہا ہے۔ پنٹاگون کے ترجمان کی جانب سے خبررساں ادرے رونٹر کو بتایا گیا ہے کہ ’’ماضی میں ہانگ کانگ کی بندرگاہ کے کئی دوروں کے باوجود اس بار جہاز کو لنگرانداز ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔‘‘ چین کی جانب سے امریکی بحری جہاز کو اجازت نہ دینے کے بارے میں کوئی سرکاری مؤقف نہیں دیا گیا ہے۔ امریکی بحری جہاز گزشتہ کئی ماہ سے خطے کے دوے پر ہے اور رواں ماہ کے اوائل میں امریکی وزیردفاع ایش کارٹر نے یو ایس ایس جان سٹینس پر اتر کر خطے میں موجود اپنے اتحادیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔ یاد رہے کہ چین بحیرہ جنوبی چین کے پورے خطے پر اپنا حق چاہتا ہے جو دیگر ایشیائی ممالک ویتنام اور فلپائن کے دعووئوں سے متصادم ہے۔ ان ممالک کا الزام ہے کہ چین نے اس علاقے میں مصنوعی جزیرہ تیار کرنے کیلئے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے اور اسے عسکری مقاصد کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔