”جامعہ کراچی میں سلیکشن بورڈ رسمی‘ تقرریوں کا فیصلہ ہوچکا“

کراچی (رپورٹ: قمر خان)جامعہ کراچی میں بھرتیوں کے لئے اگرچہ سلیکشن بورڈرسمی اجلاس 2مئی کو ہے مگر مبینہ طور پر تقرریوں کا فیصلہ پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔شعبہ اردو کے بعض اساتذہ نے الزام لگایا ہے کہ جامعہ کی طاقتور لابی نے رشتہ داروں اور منظور نظر افرادکی تقرری سو فیصد یقینی بنانے کیلئے 2015میں لئے گئے این ٹی ایس ٹیسٹ کے تحت دو برس تک بھرتیاں نہیں ہونے دیں تاکہ حالات موافق ہوتے ہی من پسند افراد کو نوازا جا سکے۔ دو برس انتظار کے بعدفضا اپنے حق میں ہوتے ہی اس لابی نے اپنا کھیل شروع کر دیا جس کے نتیجے میں دو مئی کو سلیکشن بورڈ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ اساتذہ نے الزام لگایا کہ صدر شعبہ کی فیملی ممبرسمیت وفاقی اردو یونیورسٹی میں فرائض انجام دینے والی ایک خاتون پروفیسر کی تقرری یقینی ہے جبکہ شعبہ اردو کے مشہور اسکینڈل کے کردارکو بھی بھرتی کی یقین دہانی کرادی گئی ہے۔اساتذہ کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی شعبہ اردو میں میرٹ کی پامالی ہوتی رہی ہے جس کی وجہ سے شعبہ مسلسل تباہی کا شکار ہے۔ ایم اے ادب کے ساتھ ساتھ ایم اے لسانیات کا متعارف کرایا جانے والا مضمون کا شعبہ (لسانیات) اب بند ہوچکا ہے۔اساتذہ نے مطالبہ کیا ہے کہ جامعہ کراچی اگر شعبہ اردو کو سہارا دینا چاہیں توشفاف بھرتیوںکیلئے دو مئی کو ہونے والے سلیکشن بورڈ کا اجلاس منسوخ کرتے ہوئے ازسرنواین ٹی ایس ٹیسٹ کرائیں یا پھر سابقہ اشتہار منسوخ کرکے نیا اشتہار جاری کیا جائے تاکہ باصلاحیت اساتذہ کا انتخاب عمل میں آسکے۔ اساتذہ کے ان الزامات کے بارے میںشیخ الجامعہ کا موقف جاننے کی کوشش کی گئی اور تاہم انہوں نے فون ریسیو کرنا غیر ضروری سمجھا۔
جامعہ کراچی/ سلیکشن

ای پیپر دی نیشن