وزیراعظم باعزت مستعفی ہوجائیں، کیا 77ءجیسی تحریک چلوانا چاہتے ہیں: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہاہے کہ ملک کے اسلامی تشخص کی حفاظت کیلئے دینی جماعتوں کا اتحاد ناگزیر ہے ۔ عالمی استعمار اور اسٹیبلشمنٹ پاکستان کی شناخت ختم کرنے کی سازش کررہی ہے۔ ڈان لیکس رپورٹ منظر عام پر آنے سے پہلے لیک ہوئی تو وزیر داخلہ بتائیں کہ اسکا ذمہ دار کون ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں منعقدہ جمعیت طلبہ عربیہ کے سالانہ اجتماع ارکان سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کے آلہ کاروں نے ایک بار پہلے پاکستان کو دولخت کیا اور باقیماندہ ملک کی یکجہتی کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کیلئے قربانیاں ہمیشہ غریب عوام نے دی ہیں جبکہ نام نہاد ”بڑوں“ نے ہمیشہ قومی مفادات کا سودا کیا۔ امریکہ و مغرب کے کاسہ لیس حکمران علماءکے اختلافات کو ہوا دینے کی سازشوں میں مصروف رہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی کی تحقیقات سے وزیراعظم اور انکے خاندان کی کرپشن بے نقاب ہوجائیگی۔ وزیراعظم کو اب بھی باعزت طریقے سے مستعفی ہونے کا مشورہ دیتا ہوں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تو بہر حال انہیں جانا ہی پڑیگا۔ انہوں نے کہاکہ ڈان لیکس پر حکومتی رپورٹ کو عوام نے مسترد کردیا، متنازعہ رپورٹ پر اداروں کے درمیان تناﺅ حکومتی نااہلی ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم اور انکے خاندان کو سپریم کورٹ نے کلیئر کیا نہ صادق و امین قرار دیا، حکمران خاندان آرٹیکل 62، 63 پر پورا نہیں اترتا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا وزیراعظم یہ چاہتے ہیں کہ ان کے خلاف 77ءکی طرح تحریک چلے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ملک کی کرپٹ اشرافیہ امریکہ کی وفادار ہے جن کے بچے پڑھنے اور علاج کرانے کیلئے باہر جاتے ہیں، ملک کو دشمنوں سے محفوظ کرنا مقدس جہاد ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پانامہ سکینڈل میں کوئی غریب نہیں، وزیراعظم اور ان کا خاندان ملوث ہے، اگر عوام چاہتے ہیں کہ ان کے مسائل کا حل نکلے تو حکمرانوں سے نجات حاصل کرنا ہو گی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...