لاہور (خصوصی رپورٹر) صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) انتخابات مےں کسی سے اتحاد نہےں کرے گی‘ تحریک انصاف تبدیلی کا نعرہ لگاتے لگاتے خود تبدیل ہو گئی‘ تحرےک انصاف سیاسی جماعت نہیں بلکہ لوٹوں، بے ضمیروں اور ایجنسیوں کے ایجنٹوں کی نشانی ہے اور عمران خان ایجنسیوں کے آلہ کار ہیں‘ پنجاب میں سب سے بڑے لوٹے کا مقابلہ شہباز شریف یا حمزہ شہباز اور جو پاکستان کا سب سے بڑا لوٹا ہے اس کا مقابلہ نواز شریف یا مریم نواز کریں گے‘ ضمنی بجٹ کے حوالے سے بات چل رہی ہے اورحکومت پنجاب چار ماہ کا بجٹ پیش کرے گی۔ پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ خان نے کہا کہ تحریک انصاف کا 29 اپریل کا جلسہ روایتی، ٹھنڈا ٹھار اور دیہاڑی داروں کا جلسہ تھا۔ جلسے میں موجود خواتین کے ٹھمکے بتا رہے تھے یہ کہاں سے آئی ہیں اس سے قبل ایک رات پہلے آتش بازی پر لاکھوں روپے خرچ کئے گئے اورکرائے پر ڈانس کرنے والے اور والیوں کے ذریعے تماشا لگایا اور پی ٹی آئی کا لوگوں کو اپنے جلسوںمیں راغب کرنے کا یہ ایک طریقہ ہے ۔ پی ٹی آئی کے پاس ایسا کوئی بھی شخص نہیں تھا جس کا بنیادی طورپر پی ٹی آئی سے تعلق ہو۔ مسلم لیگ (ن) نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم لوٹوں کا بھرپور پیچھا کریں گے اور انہیں ان کے حلقوں میں عبرتناک شکست دیں گے۔ فیصل آباد میں جو سب سے بڑا لوٹا ہے میں خود اس کا مقابلہ کروں گا، جنوبی پنجاب محاذ والے عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں یہ بھی لوٹا اور ایجنسیوں کا محاذ ہے ۔ ضروری نہیں کہ جلسے کا جواب جلسے، الزام اور گالی کا جواب بھی اسی طرح دیا جائے ۔ نواز شریف نے جو جلسے کئے ہیں وہ دن کی روشنی میں کئے اور ان جلسوں میں مقامی لوگ شریک ہوئے ۔ پی ٹی آئی تو نواز شریف کے جلسوںکا جواب دے رہی ہے اور جواب دینے کی کوشش خود ان کے اپنے گلے پڑ گئی ہے۔ موجودہ اسمبلی نے ریکارڈ قانون سازی کی ہے تاہم اپوزیشن اس مرتبہ اتنی نالائق ہے کہ وہ اپنا کام نہیں کرسکی، اپوزیشن نے سوائے کورم کی نشاندھی کے کوئی کام نہیں کیا۔ مسلم لیگ(ن) نئے صوبوں کے بنانے کے لئے کردار ادا کرے گی، مسلم لیگ (ن) تمام سیاسی جماعتوں سے جمہوری طریقے سے رابطے کو برا نہیں سمجھتی۔
رانا ثنائ