لاہور (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگاران) جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی اپیل پر ڈرگ ایکٹ کیخلاف فارما سیکٹر کا احتجاج پانچویں روز بھی جاری رہا جبکہ کمیٹی کی اپیل پر گزشتہ روز دیگر شہروں سے فار ما سیکٹر کے لوگ لاہور ناصر باغ پہنچے اور یہاں سے مظاہرین نے پنجاب اسمبلی کے سامنے پہنچ کردھرنا دیا جس کی وجہ سے مال روڈ اور اسکی ملحقہ سڑکوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا ۔ شہریوں کو شدید گرمی میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ میڈیکل سٹور زبند ہونے سے مریض ادویات کی خریداری کیلئے مارے مارے پھرتے رہے ۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں حامد رضا ‘ چوہدری نثار احمد ‘اسحاق میو ‘ پی پی ایم اے کے چیئر مین حسیب خان اور دیگرنے حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور کہا کہ جب تک حکومت تمام مطالبات تسلیم نہیں کر لیتی ہڑتال جاری رہے گی۔ ذرائع کے مطابق حکومتی ٹیم نے گزشتہ روز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ارکان سے رابطہ کیا اور انہیں مذاکرات کیلئے طلب کر لیا جو آخری اطلاعات تک جاری تھے ۔دوسری طرف فیصل آباد میں ہڑتال کے باعث دوائیں نہ ملنے سے دو افراد چل بسے۔ دوسری طرف میڈیکل سٹورز مالکان کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے فیصلہ واپس نہ لئے جانے تک ہڑتال جاری رکھی جائیگی۔ ظالمانہ ڈرگ ایکٹ ایکٹ 1976ء میں ترامیم کرکے ہمارا معاشی قتل کیا جارہا ہے۔ فیصل آباد، ساہیوال، تاندلیانوالہ، کمالیہ، جکھڑ ، رینالہ خورد ، حجرہ شاہ مقیم، رجانہ ، قصور، بدوملہی، کوٹ رادھا کشن، مانگٹانوالہ، مصطفی آباد/ للیانی اوکاڑہ ، ننکانہ صاحب ، سیالکوٹ، قلعہ دیدار سنگھ، لدھیوالہ وڑائچ، کامونکے، سادھوکے اور دیگر شہروں میں مکمل شٹر ڈائون رہا۔ مریضوں کو ادویات نہ ملنے سے شہری میڈیکل سٹورز مالکان اور حکومت پنجاب کیخلاف احتجاج کرتے رہے۔ دوسری طرف رات گئے فارما سیکٹر پنجاب کے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ سے مذاکرات کامیاب ہوگئے۔ رانا ثناء اللہ نے مظاہرین کے وفد کو مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی کرائی جس پر مظاہرین نے چیئرنگ کراس مال روڈ پر دھرنا ختم کردیا۔ چیئرمین ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق دھرنا وقتی طور پر ختم کیا تاہم ہڑتال جاری رکھیں گے۔ صدر ہول سیلرز کیمسٹ ایسوسی ایشن نے کہا کہ بدھ کے روز سیکرٹری صحت سے ملاقات ہوگی۔