اسلام آباد(قاضی بلال/خصوصی نمائندہ ) احتساب عدالت میں شریف خاندان کیخلاف نیب ریفرنسز کی سماعت جاری تھی کہ اچانک سینیٹرچودھری تنویر کا موبائل فون بجنے لگا جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور لیگی سینیٹر کو 2ہزار روپے جرمانہ کردیا، عدالتی عملے نے چودھری تنویرکو 2 ہزار روپے ایدھی سنٹر جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ علاوہ ازیں احتساب عدالت اسلام آباد میں شریف فیملی کیساتھ ساتھ وکلاء نے اپنے ہاتھوں میں تسبیح پکڑ لی۔ فیصلہ کا وقت قریب آتے ہی ملزمان کے ساتھ اب انکے وکلاء نے بھی تسبیحات کا ورد کرنا شروع کر دیا۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں پیشی کے موقع پر ملزمان مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے ہاتھوں میں تسبیحات ہوتی ہیں وہ مکمل ذکر اذکار میں مصروف رہتے ہیں۔ ملزمان کی خاتون وکیل عائشہ حامد بھی تسبیح پڑھنے والوں کی صف میں شامل ہوگئی ہیں۔ کمرہ عدالت میں نیب کے گواہ محمد عمران ڈوگر پر عائشہ حامد کے سینئر خواجہ حارث جرح کررہے تھے تو وہ ساتھ کھڑی ہاتھ میں تسبیح لئے ذکر اذکار میں مصروف رہیں۔ اس موقع پر کیپٹن صفدر تو ازراہ مذاق یہ کہتے رہتے ہیں کہ یہ سب میری ایک تسبیح کی مار ہیں جس دن تسبیح پھر گئی تو باقی کچھ نہیں رہے گا۔ دوسری جانب میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں میاں نواز شریف کاکہنا تھا کہ ’’صبح ہوتی ہے شام ہوتی ہے‘ زندگی یونہی تمام ہوتی ہے‘‘ آج میں نے آپ سے باتیں نہیں کرنی بلکہ آپ سے سننا ہے‘ آپ اس ملک کے بڑے پڑھے لکھے اور باشعور ہو۔ آپ ہی بتائیں کہ یہ کہاں جارہے ہیں کس سمت میں جارہے ہیں؟۔ بغیر منزل کے ہم دوڑ رہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے خوشگوار موڈ میں کہا کہ ’’صبح ہوتی ہے شام ہوتی ہے، زندگی یونہی تمام ہوتی ہے‘‘۔