حکومت نے 5 ماہ میں 5 ارب 68 کروڑ 10 لاکھ ڈالر غیر ملکی قرضہ لیا

اسلام آباد(نوائے وقت نیوز)پی ٹی آئی کی حکومت کے ستمبر 2018 سے جنوری 2019 کے دوران لیے گئے قرضوں کی تفصیلات سینٹ میں پیش، پی ٹی آئی کی حکومت نے 5 ارب 68 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز غیر ملکی قرضہ لیا حکومت نے ملکی اداروں سے 1185 ارب روپے کا قرضہ لیاپی ٹی آئی کی حکومت نے پہلے پانچ ماہ کے دوران 1 ارب 68 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز غیر ملکی قرضہ لیا حکومت نے ادائیگیوں کے توازن کے لیے سعودی عرب سے3 ارب ڈالرز ، اور متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالرز لیا چین ، فرانس ، جاپان سے 74 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز پر تفصیلات 2.3 فیصد شرح سود پر چین سے 70 کروڑ ڈالرز قرضہ لیا پی ٹی آئی کی حکومت نے کمرشل بینکوں سے 42 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز قرضہ لیا پی ٹی آئی کی حکومت نے ایشن ترقیاتی بینک سمیت دیگر مالیاتی اداروں سے 51 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز قرضہ لیا وزیر زیر مملکت ریونیو حماد اظہر،وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان اور وزیر منصوبہ بندی وترقی خسرو بختیار نے منگل کو سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے سوالوں کے جواب میں بتائیں۔ پانی کی بوتلوں کے 6 برانڈز غیر محفوظ ہیں علی محمد خان نے بتایا کہ ، ان 6برانڈز کے خلاف کارروائی کے لیئے لکھ دیا گیا ہے خسرو بختیار نے بتایا کہ موجودہ حکومت سی پیک کے مغربی روٹ کو ترجیح دے رہی ہے ،کاشغر کو گوادر سے منسلک کرنے کے لیئے مغربی روٹ پر کام ہو رہا ہے سینیٹ اجلاس میں وزرا کی عدم موجودگی پر اپوزیشن نے ایک بار پھر اعتراض اٹھادیا جس پر ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے اجلاس 15 منٹ تک ملتوی کیا۔منگل کو سینٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں ہوا ،اجلاس کے دوران سینیٹر رضا ربانی نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے وزرا کی عدم موجودگی کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ کابینہ اجلاس کی اپنی جگہ اہمیت ہے لیکن یہاں لیڈر آف ہائوس بھی موجود نہیں ہیں ،وزیر پارلیمانی امور کو آنا چاہیئے تھا ،وزرا کی اتنی لمبی فوج ظفر موج ہے ،وزرا یہاں نہیں آرہے تو کیا ایوان کو پیک اپ کردیں ،بعد ازاں وزرا کے ایوان میں آنے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا ،اس موقع پر سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ میں ایوان میں سوالوں کے جواب دوں گا ،لیکن 9 مہینے میں وہ صرف ایک مرتبہ ایوان میں آئے ہیں،حکومت کے کام نہ کرنے کی وجہ سے پارلیمنٹ کی بدنامی ہو رہی ہے ۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...