جفا کشوں کاعالمی دن

May 01, 2020

یکم مئی انسانی تاریخ میں محنت و عظمت ، جہد مسلسل سے بھر پورا ستعارے کا دن ہے ۔ جس میں ایسے ظلم کے اجتماعی نظارے کی دنیاوی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ ریاستوں اور عوام کی خوشحالی کے لیے اپنا خون پسینہ بہانے والے نحیف طبقہ کو جاگیر دارانہ ، سر مایہ دارانہ اور سامراجیت کی اندھی قوتوں نے اپنے ناجائز مفادات کے تحفظ میں خاک و خون میں نہلا دیا۔یہ سر مایہ داروں اور صنعت کاروں کے سرمایہ کی بھٹی میں جلنے والے کرداروں اور محنت کشوں کا دن ہے ۔ یکم مئی 1886ء وہ تاریخ ساز دن ہے جب دنیا میں امن و انصاف قائم کر نے کا ڈھنڈورا پیٹنے والے ملک امریکہ میں نہتے مزدوروں پر جو اپنے حقوق کے لیے جدو جہد کر رہے تھے ریاستی طاقت و جبر کا بد ترین مظاہرہ کر تے ہوئے خون کی تاریخی ہولی کھیلی گئی۔ جس ظالمانہ اقدام سے انسانیت آج بھی لرز اٹھتی ہے ۔ امریکہ کے صنعتی شہر شکا گو میں دو لاکھ پچاس ہزار سے زاہد فیکٹریوں، کارخانوں ، قلی ، کسان ، میسن ، پلمبر، مالی ،چوکیدار، محنت کش سرمایہ داروں کے مظالم کے خلاف مزدور اپنے ساتھ روا غیر انسانی سلوک اور مزدوری کے اوقات کار میں اضافہ نجکاری اور ڈاؤن سائزنگ ، حالات کار کے خلاف اور اجرتوں میں اضافے جیسے بنیادی حصول کے حقوق و استحقاق کے لیے جدو جہد کر رہے تھے۔ ان کامطالبہ تھا ریاست سرمایہ داروں کی ہوس پرستی کو روکنے کا منظم قانون بنائے۔ یومیہ آٹھ گھنٹے کام کر نے کے شیڈول کا نفاذ کرے۔ ہمیں معاشی ، قانونی تحفظ کے ساتھ ساتھ خستہ حالی میں اتنی اجرت دی جائے کہ کم از کم زندہ تو رہ سکیں ۔ اس میں تمام گورے، کالے مزدورامریکہ اور ریاستی جبرکی چیرہ دستیوں اور کالے قانون ، بربریت کے خلاف صدائیں بلند کرتے صف آرا تھے۔اپنے مفادات پر کاری ضرب پڑنے کے خوف اور پھیلے اضطراب میں اپنے مُفیض کی اس تحریک کو دبانے کے لیے صنعت کاروں نے جبری بر طرفیوں اور تشدد کی روش اپنائی ۔ مزدور تحریکوں کے سر کردہ رہنماؤںکی گرفتاریاں اور پھانسیاں دی گئیں۔ مگر یہ تحریکیں اور آواز آگے ہی بڑھتی گئیں۔ پھانسی کے تختہ پر کھنچے جانے سے قبل ایک مزدور رہنما اینجل نے کہا کہ سر مایہ دارو یاد رکھو! تم مجھے تو مار سکتے ہو لیکن کام کے بعد روٹیاں تک نہ میسر ہو نے والے طبقہ کی طرف سے جو تحریک شروع ہو ئی ہے انہیں کبھی مٹایا نہ جا سکے گا۔ یہ تمہارا سر مایہ پرستی کا سفینہ ڈبو کر ہی دم لیں گے ۔ ایک سو چونتیس سال قبل یکم مئی 1886 ء کو ہے ماکیٹ اسکوائر شکاگو میں لاکھوں مجتمع مزدروں پر پو لیس نے ریاست اور سر مایہ داروں کے حکم پرپہلے بدترین لاٹھی چارج کیا پھر فائر کھول دیئے جس سے ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین لقمہ اجل بن گئے ۔(جاری ہے)

مزیدخبریں