جنیوا،نئی دہلی (صباح نیوز)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے واضح کیا ہے کہ کورونا وائرس وبا کی روک تھام کے لئے ملک کے ہر شخص کی جانچ کرنا ضروری نہیں ہے۔ جانچ کا کہتے ہیں تو اس کا مطلب ہر شخص کی جانچ کرنے سے ہے۔ ہمارا یہ مطلب قطعی نہیں ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ہندوستان میں ضرورت سے کم جانچ کے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈبلیو ایچ او کی ٹیکنیکل لیڈ ڈاکٹر مریا وین نے کہا اس تعلق سے شاید کچھ غلط فہمی ہے کہ جب ہم جانچ کریں، جانچ کریں، جانچ کریں کہتے ہیں تو اس کا مطلب ہر شخص کی جانچ کرنے سے ہے۔ ہمارا یہ مطلب قطعی نہیں ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ انفیکشن کا پتہ لگانے میں جارحانہ رویہ اپناتے ہوئے ہر مشتبہ افراد کی جانچ کرنی چاہیے۔ ساتھ ہی ان کے رابطے میں آنے والے ہر ایسے شخص کی بھی جانچ کی جا نی چاہیے جن میں اس بیماری کی علامات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جانچ کا مقصد وائرس کا پتہ لگانا ہے، وائرس سے متاثرہ افراد کا پتہ لگانا ہے۔ اگر کسی میں وائرس کی علامات پائی جاتی ہیں تو اسے جلد از جلد قرنطینہ مرکز میں بھیج کر علاج شروع کرنا اہم ہے، تاکہ اس سے دوسرے لوگوں تک وبا نہ پھیل سکے۔انہوں نے کہا جانچ سے متاثرہ مریضوں اور ان کے رابطے میں آئے افراد کی شناخت میں بھی مدد ملتی ہے۔ ہم ان کے رابطے میں آئے افراد کو بھی الگ رکھ پاتے ہیں تاکہ وہ بھی دوسرے لوگوں تک وائرس نہ پہنچا سکیں۔ یہ انفیکشن پھیلنے سے روکنے کا اہم طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی ملک میں کتنی جانچ ہونی چاہئے، یہ اس ملک کی صورتحال پر منحصر کرتا ہے۔