کنٹرول لائن: بھارتی فائرنگ سے جوان، خاتون اور بچی شہید: بھرپور جوابی کارروائی، دشمن کی چوکیاں تباہ، ہلاکتوں کی اطلاعات

سرینگر(کے پی آئی ) مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج نے حالیہ دنوں میں کشمیریوں کے قتل عام میں اضافہ کردیا ہے۔گزشتہ بارہ روز میں 18کشمیریوں کو شہید کیا گیا،قابض فوج نے اہم شاہراوں پر نئے بڑے بڑے فوجی بنکر قائم کردئیے۔شمالی و جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں کو بھارتی فوج نے جمعرات کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشنزشروع کردئیے ،کئی علاقوں میں لوگوں نے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے بھی کئے،سرینگر میں گرنیڈکے ایک حملے میں چار بھارتی فوجی زخمی ہوئے ،کے پی آئی کو موصولہ رپورٹو ں کے مطابق بھارتی فوج نے حالیہ دنوں خاصکر ماہ رمضان شروع ہوتے ہی کشمیریو ںکے قتل عام میں تیزی لائی ہے ،یلہورہ زینہ پورہ میں ایک ہی ہفتے کے دوران دو آپریشنز میں سات مجاہدین کی ہلاکت کے بعد جنوبی کشمیر میں محض 12روز کے دوران 7مختلف واقعات میں 18 کشمیر ی شہید کئے گئے ۔جمعرات کی صبح بھارتی فوج،سپیشل آپریشن گروپ اور سینٹرل ریزرو فورسز نے بانڈی پورہ کے علاقے گنڈ کیسر اور قرب و جوار کے علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔ حزب المجاھدین کے نامور کمانڈر شہید سمیر ٹائیگر اور ان کے ساتھی عاقب خان کی دوسری برسی جمعرات کو منائی گئی۔ نوہٹہ میںمجاہدین کے ایک گرینیڈ حملے میں پولیس و فورسز کے 4اہلکار زخمی ہوئے۔دریں اثناء بھارتی فوج نے کئی اہم شاہراوں پر نئے فوجی بنکرقائم کردئیے ہیں جس سے کشمیریوں میں تشویش کی لہر دوڑگئی۔ پاندچھ گاندربل میں بھی 90 فٹ شاہراہ پر سی آر پی ایف کی جانب سے نیا بنکر تعمیر کرنے کے خلاف مقامی آبادی میں تشویش پایا جارہا ہے۔کٹھ پتلی ا نتظامیہ نے بھارتی سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ انٹرنیٹ تک رسائی بنیادی حقوق میں شامل نہیں ہے اور حق آزادی اظہار اور انٹرنیٹ کے ذریعے تجارت پر حکومت روک لگا نے کا اختیار رکھی ہے۔جموں کشمیر سرکار نے عدالت عظمی کو یہ بھی بتایا کہ انٹرنیٹ کی رفتار پر روک لگاکر اس پر جو محدود پابندی عائد کی گئی ہے وہ ملکی سالمیت، یکجہتی اور حفاظت کیلئے ہے۔مقبوضہ وادی میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد بتدریج بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ روز بھی مزید 16 مثبت کیسز آئے جس کے ساتھ ہی متاثرین کی تعداد 581 ہو گئی ہے۔ لاک ڈائون سے سرینگر سمیت وادی کے شمال و جنوب میں نظام زندگی مکمل طورپر ٹھپ ہے۔ سرینگر کا دیگر اضلاع کے ساتھ زمینی رابطہ معطل ہے کیونکہ بین ضلعی ٹرانسپورٹ پر بھی پابندی عائد ہے۔ کٹھ پتلی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ لاک ڈائون کی وجہ سے بھارت کے مختلف مقامات پر محصور 16,998 مزدوروں اور دیگر افراد کو واپس لایا گیا اور اس کے علاوہ ضروری سازوسامان سے لدے 33,803 ٹرکوں کو بین ریاستی نقل و حمل یقینی بنائی گئی۔ کمشنر سرینگر نے آج سے شہر میں رہنے والے تمام لوگوں کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دیا ہے۔ حکام نے کرونا وائرس کے پھیلنے کے خوف سے ضلع کشتواڑ کے ضلع اننت ناگ جبکہ ضلع ڈوڈہ کے بھارتی ریاستوں پنجاب اور ہماچل پردیش کے ساتھ زمینی رابطوں کو بند کرکے نگرانی بڑھا دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر کشتواڑ راجندر سنگھ تارا نے بتایا ہم نے سنتھن ٹاپ علاقہ کو مکمل طورپر سیل کر دیا ہے جس کے ذریعہ کشتواڑ کا ککرناگ اننت ناگ سے رابطہ ہوتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...