اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ آٹا، چینی اور آئی پی پیز سے متعلق تحقیقات فائلوں کی نذر نہیں ہوگی۔ آٹا چینی بحران سمیت آئی پی پیز کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہو گی۔ کرونا کی وجہ سے فرانزک آڈٹ میں تاخیر ہوئی ہے۔ نجی ٹی و ی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات فائلوں کی نذر نہیں ہوگی۔ وفاقی کابینہ میں تبدیلی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ وزیراعظم نے کیا ہے کیونکہ وہ کپتان ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا فردوس عاشق اعوان کو انکوائری کے نتیجے میں ہٹایا گیا؟۔ تو اس پر شبلی فراز نے کہا کہ انہیں فردوس عاشق کے خلاف انکوائری کا علم نہیں۔ وزیراطلاعات کے مطابق فردوس عاشق اعوان کے خلاف 10 فیصد کمیشن لینے کی خبریں بھی چلیں، کسی کے خلاف افواہ پھیلا دینا درست بات نہیں ہے۔ اس معاملے پر جو کچھ بھی ہوگا سامنے آجائے گا۔ اٹھارویں ترمیم سمیت کوئی بھی ترمیم ہو اتفاق رائے سے ہوگی۔ یہ موقف کہ اٹھارویں ترمیم پر بات ہی نہیں ہوسکتی درست نہیں ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ عالمی مذہبی آزادیوں کے امریکی کمیشن کی رپورٹ نے بھارت کے جمہوری اور سیکولر چہرے کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ یہ رپورٹ انتہا پسند ہندو معاشرے کا پتہ دے رہی ہے۔