تتہ پانی، اسلام آباد(نامہ نگار+سٹاف رپورٹر) بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے کیلر اور رکھ چیکری سیکٹر پر بلااشعال فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا لانس نائیک علی باز، 52 سالہ خاتون اور 16سالہ بچی شہید جبکہ 55سالہ بزرگ خاتون اور 10 سالہ بچہ زخمی ہوگئے۔ پاک فوج کی بروقت جوابی کارروائی سے بھارتی فوج کو بھاری جانی اور مالی نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے لائن آف کنٹرول کے کیلر سیکٹر پر پاک فوج کی چوکی کو خودکار اسلحہ اور بھاری گولہ بارود سے نشانہ بنایا۔ پاک فوج نے بھارتی بلا اشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا جس سے دشمن کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ جوابی کارروائی میں دشمن کی متعدد چوکیاں تباہ ہو گئیں جبکہ کئی ہلاکتوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ فائرنگ کے تبادلہ میں 34 سالہ لانس نائیک علی باز جو کرک کے رہائشی تھے، شہید ہو گئے۔ بھارتی فوج نے کنٹرول لائن کے رکھ چیکری سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کرنی گائوں کی 52 سالہ بزرگ خاتون اور 16 سالہ بچی شہید، 55 سالہ بزرگ خاتون اور 10 سالہ بچہ زخمی ہو گیا۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان کی جانب سے بھارتی ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کر کے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت آزادکشمیر میں لائن آف کنٹرول پر شہریوں کو نشانہ بنا کر جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔ رواں سال اب تک بھارت نے 919 بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ بھارت ہندوتوا ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔ پورے ملک میں اقلیتوں کے ساتھ مناسب رویہ نہیں۔ بھارت میں کرونا کے پھیلائو کا ذمہ دار مسلمانوں کو ٹھہرا کر تشدد کیا جاتا ہے۔ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ کرونا کے معاملے پر چین پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ دونوں ممالک چیلنج سے نمٹنے کیلئے بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔ لائن آف کنٹرول پر تتہ پانی گوئی دورہ شیر خان سبڑہ بٹل سیکٹرز پر بھارتی افواج کی پھر بلا اشتعال شدید فائرنگ و گولہ باری سے متعدد افراد کے مکانات متاثر ہوئے گولہ باری سے تمام علاقے لرز اٹھے عوام شدید مشکلات کا شکار پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کی۔ تفصیلات کے مطابق مقدس مہینے رمضان المبارک اور کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث پیدا صورتحال کے اندر بھی بھارتی افواج کی لائن آف کنٹرول پر تتہ پانی گوئی دورہ شیر خان سہڑہ بٹل سیکٹرز پر بھارتی افواج کی فائرنگ و گولہ باری کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ بھارتی افواج نے ان سیکٹرز کے سویلین آبادی کے علاقوں میں خصوصاً سحری و افطاری کے وقت فائرنگ وگولہ باری کو معمول بنا لیا ہے۔ گوئی سیکٹر کے علاقے رڈکٹھار کے رہائشی چودھری محمد نذیر ولد چودھری فقیر دین چودھری محبوب ولد نواب خان کے مکانوں پر گولے گرائے جس سے دونوں مکانات شدید متاثر ہوئے تاہم اہلخانہ محفوظ رہے۔ بھارتی افواج کی فائرنگ وگولہ باری کی وجہ سے ان سیکٹرز کے سویلین آبادی کے علاقوں کے مکین شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
وزارت خارجہ کے مطابق ڈائریکٹرجنرل (جنوبی ایشیاء وسارک) زاہد حفیظ چوہدری نے بھارتی ناظم الامور گورا واہلو والیا کو دفتر خارجہ طلب کیا۔ 29 اپریل کو رکھ چکری سیکٹر میں بھارتی قابض فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں، بلاجواز اوربلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی شہادت اور زخمی ہونے کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان کی طرف سے شدید احتجاج کیا گیا۔ بھارتی فوج کی بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں کرنی گائوں میں 16 سالہ زوبیہ بی بی دختر لعل دین اور 52 سالہ رشیدہ بی بی زوجہ محمد حسن شہید ہوگئیں جبکہ 10 سالہ فیضان حسن ولد محمد حسن اور 55 سالہ روشن بی بی زوجہ کمال دین شدید زخمی ہوئے۔ بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاء وسارک) نے زور دیا کہ بے حسی پر مبنی یہ بھارتی اقدامات نہ صرف 2003 کے جنگ بندی معاہدے بلکہ عالمی انسانی حقوق اور عالمی اقدارکی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اور پہلے سے کشیدہ ماحول کو مزید کشیدہ بنا رہے ہیں۔ یہ واقعات خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔