حضرت عائشہ ؓ احکام میں اجتہاد  کرتیں:ڈاکٹر طاہر القادری

لاہور(خصوصی نامہ نگار)قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ؓ احکام میں اجتہاد و استنباط کرتیں اور آپ ؓ سے فتویٰ طلب کیا جاتا تھا۔ آپ ؓ نے بہت سے شاگرد چھوڑے ہیں جن میں دو معروف نام حضرت عروہ بن زبیر جنہیں عالم المدینہ کا لقب دیا جاتا ہے اور دوسرے قاسم بن محمد بن ابی بکرہیں جن کی مسند مسجد نبوی شریف میں تھی۔انہوں نے کہا کہ جب بھی کسی کو کوئی علمی مسئلہ کا حل درپیش ہوتا تو وہ آپ کے دربار میں حاضر ہوتا اور اس کا تسلی بخش جواب پاتا۔آپ سے علمی استفادہ کرنے والے جلیل القدر تلامذہ کی تعداد 88 سے زائد ہے،خلق کثیر نے آپؓ سے اکتساب فیض کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ ؓ کی مرویات نہ ہوتیں تو سیرت النبیؐ کا ایک بہت بڑا حصہ امت تک نہ پہنچ پاتا۔آپ ؓ کے دروازے پر آنے والا کوئی علم کا پیاسا خالی ہاتھ واپس نہیں گیا۔ 100کے قریب صحابہ کرام نے آپ ؓ سے احادیث مبارکہ روایت کی ہیں۔ آپ ؓ کے علم میں گہرائی، گیرائی، تفقہ، تدبر اور دانش تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ علمی مقام کیوں نہ حاصل ہوتا کیونکہ زیادہ تر وحی کا نزول آپ ؓ کے حجرہ مبارکہ میں ہوا۔

ای پیپر دی نیشن