فاسٹ فوڈ ریسٹورینٹس کے قریب رہائش پذیر ہونا ذیابیطس ہونے کا خطرہ بڑھاتا ہے: تحقیق

ذیابیطس ٹائپ ٹو ایک خطرناک مرض ہے جو دنیا بھر میں بڑی آبادی کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے لیکن اب اس کے تیزی سے پھیلنے کی اہم اور حیران کن وجہ سامنے آگئی ہے۔برطانیہ امپریئل کالج بزنس اسکول نے اس حوالے سے تحقیق کی تو اس مرض کے تیزی سے پھیلنے کی ایک حیران کن لیکن اہم وجہ سامنے آئی ہے۔اس تحقیق کے مطابق فاسٹ فوڈ ریسٹورینٹس کے قریب رہائش پذیر ہونا ذیابیطس ٹائپ 2 مرض لاحق ہونے کا خطرہ بڑھاتا ہے۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ہمارے ارگرد کا غذائی ماحول خوراک کے انتخاب اور موٹاپے پر اثر انداز ہوتا ہے، مگر اس سے پہلے ترقی پذیر ممالک میں اس تعلق پر زیادہ کام نہیں ہوا۔اس تحقیق کے حوالے سے محققین نے جنوبی ایشیا کے مختلف ممالک کے رہائشیوں کی غذا اور ذیابیطس بلڈ شوگر ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی جس سے نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ کسی فرد کے گھر کے قریب زیادہ فاسٹ فوڈ ریسٹورینٹس کا ہونا ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا امکان 16 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔اس تحقیق کے مطابق گھر کے قریب اگر ایک فاسٹ فوڈ ریسٹورینٹ بھی ہے تو اس سے بھی بلڈ گلوکوز میں اوسطاً 2.14 ایم جی / ڈی ایل اضافہ ہوجاتاہے جب کہ خواتین اور زیادہ کمانے والے افراد میں ہائی بلڈ شوگر کا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے۔محققین نے ساتھ ہی اعتراف کیا ہے کہ یہ تحقیق کافی حد تک محدود ہے کیونکہ اس میں ذیابیطس کے خود رپورٹ کیے گئے ڈیٹا پر انحصار کیا گیا ہے اسی لیے محققین کہتے ہیں کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ نتائج کی تصدیق کے ساتھ یہ بھی معلوم کیا جاسکے کہ غذائی ماحول کس حد تک لوگوں کی خوراک اور صحت پر اثرانداز ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیا میں ہر 11 میں سے ایک بالغ فرد ذیابیطس سے متاثر ہے اور وہاں ہر سال 7 لاکھ 47 ہزار اموات ہورہی ہیں جن کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔

 
 

ای پیپر دی نیشن