نئی دہلی (اے پی پی) بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہندوتوا حکومت نے نئی دہلی میں ایک مسلمان عالم دین کی دو صدی پرانی درگاہ کو جسے ننھے میاں چشتی درگاہ کے نام سے جانا جاتا ہے، منہدم کردیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شری رام سینٹر فار پرفارمنگ آرٹس کے آخری کونے پر واقع درگاہ ایک روحانی شخصیت سید ننھے میاں چشتی کی قبر ہے۔ یہ درگاہ قطع نظر مذہب بہت سے لوگوں کے لیے ایک عام سیاحتی مقام رہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا، نئی دہلی میونسپل کونسل اور دہلی پولیس سمیت تمام ادارے انہدام کی منظوری دینے سے انکاری ہیں۔ نگران اکبر علی نے صحافیوں کو بتایا کہ حکام کی جانب سے درگاہ کو گرانے سے قبل کوئی نوٹس نہیں دیا گیا۔ اترپردیش میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے زیر تسلط ایک ہندوتوا عدالت نے مسلمان سیاسی رہنمائوں اور سابق رکن اسمبلی مختار انصاری اور ان کے بھائی اور بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ افضل انصاری کو سیاست سے باہرکرتے ہوئے ایک پرانے اور جھوٹے مقدمے میںبالترتیب 10 اور 4سال قید کی سزا سنائی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عدالت نے سابق رکن اسمبلی مختار انصاری اور ان کے بھائی افضل انصاری کو 2007 ء کے ایک جھوٹے مقدمے میں بالترتیب 10 اور 4 سال قید کی سزا سنائی ۔