لاہور (نوائے وقت رپورٹ) امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں عملاً کوئی جمہوریت نہیں، سب پھنس چکے ہیں، جماعت اسلامی موجودہ صورتحال میں کردار ادا کرنا چاہتی ہے۔ مشترکات پر سیاسی ڈائیلاگ کے لیے تیار ہیں، کسی سے انتخابی اتحاد نہیں ہوگا، الیکشن دھاندلی پر جوڈیشل کمشن تشکیل دیا جائے۔ فارم 45کے مطابق نتائج مرتب کیے جائیں، عوامی مسائل کو لے کر آگے بڑھیں گے، نوجوانوں اور خواتین پر خصوصی توجہ دیں گے۔ سیاسی عمل میں کوئی کنفیوژن یا ابہام نہیں۔ وہ منصورہ میں سینئر صحافیوں، ایڈیٹرز اور کالم نگاروں کے ساتھ نشست کے موقع پر گفتگو کر رہے تھے۔ سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ قومی اور عالمی ایشوز پر جماعت اسلامی کا موقف بہت واضح ہے۔ اہل فلسطین اور کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں۔ بھارت سے دوستی، چین، ایران اور افغانستان سے لڑائی کون چاہتا ہے سب کو معلوم ہے۔ تحریک انصاف کے ساتھ الیکشن میں زیادتی ہوئی، جماعت اسلامی کا کراچی میں مینڈیٹ چرایا گیا۔ جمہور کے حق کے لیے آواز اٹھائیں گے۔ ’’بنو قابل پروگرام‘‘ کو چاروں صوبوں میں وسعت دی جائے گی، 76برسوں سے نظام کو چلانے والے تمام خرابیوں کے ذمہ دار ہیں اور ان میں فیوڈل طبقہ، اسٹیبلشمنٹ، خاندانی پارٹیاں اور کسی حد تک عدلیہ بھی شامل ہے۔ جماعت اسلامی کی لڑائی فرسودہ نظام سے ہے، کسانوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔ منگل کو بھی مختلف شہروں میں گندم کی قیمتوں میں کمی کے خلاف مظاہرے ہوئے، عوامی حقوق کے لیے جدوجہد میں تیزی لائیں گے۔