روزانہ سونے، بیٹھنے، کھڑے رہنے اور جسمانی طور پر سرگرم رہنے کے لیے کتنے گھنٹےکی نید مثالی ہوتی ہے؟ اس کا جواب آسٹریلیا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا ہے۔ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اچھی صحت کے لیے 24 گھنٹوں میں بیٹھنے، سونے، کھڑے رہنے اور جسمانی طور پر سرگرم رہنے کا دورانیہ کتنا ہونا چاہیے۔یہ تحقیق Swinburne یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں کی گئی ہے۔ جس میں نید سے متعلق تحقیق کی گئی ہے۔ دو ہزار سے زائد افراد کو اس تحقیق میں شامل کیا گیا تھا اور ان کے بیٹھنے، سونے، کھڑے رہنے اور ورزش جیسے رویوں کا تجزیہ بھی کیا گیا۔تحقیق کے مطابق بیٹھنے کیلئے روزانہ چھ گھنٹے، کھڑے رہنے کیلئے پانچ گھنٹے دس منٹ، سونے کیلئے آٹھ گھنٹے 20 منٹ، ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیوں کے لیے دو گھنٹے 10 منٹ البتہ معتدل سے سخت جسمانی سرگرمیوں کے حوالے سے 2 گھنٹے 10 منٹ کا وقت مثالی بتایا گیا ہے۔ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیوں میں گھر کے کام جبکہ سخت جسمانی سرگرمیوں میں تیز رفتاری سے چہل قدمی یا جم میں ورزش وغیرہ کو شامل کیا جا سکتا ہے۔محققین نے کا کہنا ہے کہ دن بھر کے دوران مختلف سرگرمیوں کیلئے مختص کیا جانے والا وقت صحت کے لیے بہتریں ہوتا ہے۔ کمر کی چوڑائی سمیت خالی پیٹ بلڈ گلوکوز کی سطح جیسے صحت کے لیے اہم 4 اشاریوں کو ہم نے مدنظر رکھا اور دریافت کیا کہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف سرگرمیوں کے لیے کتنے گھنٹے مختص کیے جانے چاہیے۔اگر بیٹھنے کے وقت میں نیند کے ذریعے کمی لائی جائے تو اس سے بھی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یقیناً کسی کے لیے بھی بیٹھنے کے وقت کو صفر پر لانا ممکن نہیں ہے مگر جس حد تک ممکن ہو اسے مختصر رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے یا وہ 6 گھنٹے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔واضح رہے کہ مذکورہ بالا تحقیق کے نتائج جرنل Diabetologia میں شائع ہوئے۔