ایلون مسک بھارت کے بجائے چین چلے گئے، بھارتی شہریوں کو دھچکا

 امریکی ارب پتی اور ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کی جانب سے اپنا طے شدہ دورہ بھارت ملتوی کر کے اچانک چین پہنچ جانے کے فیصلے نے لاکھوں بھارتیوں کو شدید حیرانی میں مبتلا کر دیا۔تفصیلات کے مطابق مسک نے دو روز قبل دورہ چین میں اپنی کمپنی ٹیسلا کے لیے بیجنگ حکومت سے کچھ مراعات بھی حاصل کیں۔ تاہم بھارتی مبصرین نے ایلون مسک کی جانب سےبھارت کو ٹھکرانے کے اقدام کو گھٹیا قرار دیا۔ بھارت کا یہ شدید ردعمل نئی دہلی اور بیجنگ کے مابین بڑھتی ہوئی دشمنی کو نمایاں کرتا ہے۔ یہ دونوں آبادی کے لحاظ سے ایشیا کے  سب سے بڑے ممالک اور خطے کی سب سے زیادہ متحرک معیشتیں بھی ہیں۔ایلون مسک نے گزشتہ ہفتے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرنی تھی اور ٹیسلا کے بھارت میں کار پلانٹ کی تنصیب کے لیے تین بلین ڈالر تک کی سرمایہ کاری کا اعلان کرنا تھا لیکن اس ارب پتی نے ’’ ٹیسلا کی بہت بھاری ذمہ داریوں‘‘ کو وجہ بتاتے ہوئے اپنا دورہ بھارت ملتوی کر دیا تھا۔ادھر بھارتی حکومت ایک سٹارٹ اپ کے افتتاحی ایونٹ کے لیے دعوت نامے بھی بھجوا چکی تھی، جس میں مسک کو شرکت کرنا تھی۔ مسک اتوار کے روز چین پہنچے تھے۔ انہوں نے چینی ویزر اعظم لی چیانگ سے ملاقات کی اور دنیا کی سب سے بڑی آٹو مارکیٹ میں اپنے ایڈوانس ڈرائیور اسسٹنس پیکیج کو متعارف کرانے کی طرف پیش رفت کی۔چین کے خلاف اکثر سخت مؤقف اختیار کیے رکھنے والے بھارتی نیوز چینلز نے مسک کے سفر پر تنقید کی۔  ِمرر ناؤ نامی نیوز چینل نے ''ناقص اخلاقیات یا محض کاروبار؟‘‘ کے عنوان کے ساتھ ایک پرائم ٹائم سیگمنٹ نشر کیا، جس کے اینکر کا کہنا تھا، ''یہاں بھارت میں ہر کوئی شدید حیران رہ گیا۔‘‘ڈیجیٹل نیوز سروس نیوز نائن نے پیر کو دیر گئے مسک کے حوالے سے نشر کیے گئے ایک  پروگرام میں کہا، ’’ہیلو چائنہ، الوداع انڈیا؟‘‘ اس کے بعد اسکرین پر "بہت بھاری ٹیسلا ذمہ داریاں؟ چین کا دورہ ہندوستان منسوخ کرنے کے ایک ہفتے بعد۔‘‘ کی ٹیگ لائن فلیش کی گئی۔ایلون مسک کا دورہ بھارت میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تیسری مرتبہ وزیر اعظم بننے کے لیے جاری انتخابی مہم کو فروغ دے سکتا تھا۔ اس کی وجہ انتخابی مہم کے دورانٹیسلا کی سرمایہ کاری کے اعلان سے مودی کی کاروبار دوست  شبیہہ کی توثیق ہونا تھی۔

ای پیپر دی نیشن