2700 ارب روپے کے محصولات سٹے آرڈرز کی وجہ سے رکے ہوئے ہیں،اعظم نذیر تارڑ

 وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑکا کہناہے کہ 2700 ارب روپے  کے محصولات سٹے آرڈرز کی وجہ سے رکے ہوئے ہیں، وزیرِ اعظم نے ذمے داری سونپی ہے کہ ٹربیونلز اور اپیل کا نظام اور اس کے بعد ریفرنس کے فیصلوں کے نظام میں ریفارم کیا جائے،وزیرِ اعظم نے اپنے تمام اختیارات چھوڑتے ہوئے اپوائنٹ منٹس اب اوپن کمپیٹیشن کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک انڈیپنڈنٹ سلیکشن کمیٹی تعیناتی کرے گی تاکہ میرٹ کو برقرار رکھا جائے۔ موجودہ پارلیمنٹ نے اپنا پہلا قانون پاس کیا جو کہ ٹیکس اصلاحات کے بارے میں ہے۔ ملکی مفاد اور ملکی معیشت کو آگے بڑھانے کیلئے یہ قانون پارلیمنٹ نے پاس کیا ہے۔ کمشنر ان لینڈ ریونیو (ایڈجوڈیکیشن)، جوڈیشل اور اکاوٴنٹنگ ممبرز اب اوپن کمپیٹیشن کے ذریعے اپوائنٹ ہوں گے۔یاد رہے کہ قبل ازیں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھاکہ طاقت کی دھمکیوں سے نہ کسی کو فائدہ ہوا ہے اور نہ ہوگا۔اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاتھا کہ علی امین گنڈا پور نے پہلی بار اسلام آباد پر قبضے کی بات نہیں کی. ایسی باتوں کا نتیجہ پہلے بھی عوام کے سامنے ہے. پی ٹی آئی کا جو رویہ ہے وہ قوم دیکھ چکی. عدالتی معاملات کو عدالت اور سیاسی معاملات ڈائیلاگ سے حل کرنے چاہئیں۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جمہوریت کو مضبوط کرنے کیلئ۔ مذاکرات ضروری ہیں۔ گندم خریداری پر ایک سپیشل کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جو تین دن بعد رپورٹ پیش کرے گی۔ گندم کی خریداری کا معاملہ حل کیا جائے گا۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ کسانوں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے نہ صرف ٹارگٹ بڑھایا بلکہ صوبائی حکومتوں سے بھی بات کی ہے۔

ای پیپر دی نیشن