امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں عملًا کوئی جمہوریت نہیں، سب پھنس چکے ہیں، جماعت اسلامی موجودہ صورتحال میں کردار ادا کرنا چاہتی ہے، مشترکات پر سیاسی ڈائیلاگ کے لئے تیار ہیں، کسی سے انتخابی اتحاد نہیں ہوگا، الیکشن دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دیاجائے، فارم 45کے مطابق نتائج مرتب کئے جائیں، عوامی مسائل کو لے کر آگے بڑھیں گے، نوجوانوں اور خواتین پر خصوصی توجہ دیں گے ، سیاسی عمل میں کوئی کنفیوژن یا ابہام نہیں۔ وہ منصورہ میں سینئر صحافیوں، ایڈیٹرز اور کالم نگاروں کے ساتھ نشست کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔ سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ قومی اور عالمی ایشوز پر جماعت اسلامی کا موقف بہت واضح ہے ،اہل فلسطین اور کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں، بھارت سے دوستی، چین، ایران اور افغانستان سے لڑائی کون چاہتا ہے سب کو معلوم ہے، امریکی اشاروں کو سٹریٹجی کا نام دینے والے جان لیں قومی حمیت اور غیرت بھی کوئی چیز ہے، ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کیا جائے، ایرانی صدر کے حالیہ دورے کے نتائج سے قوم کو آگاہ کیا جائے، دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد ہو۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ تحریک انصاف کے ساتھ الیکشن میں زیادتی ہوئی، جماعت اسلامی کا کراچی میں مینڈیٹ چرایا گیا، جمہور کے حق کے لئے آواز اٹھائیں گے، جس کا عوامی مینڈیٹ اسے دیا جائے، کسی کو برا بھلا نہیں کہیں گے، آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوری آزادی کے لئے پرامن سیاسی مزاحمت جماعت اسلامی کا آئینی حق ہے، الیکشن دھاندلی کے حوالے سے یکساں موقف رکھنے والی سیاسی پارٹیاں اپنے اپنے پلیٹ فارم سے احتجاج کریں، مشترکہ جلسوں یا میٹنگز کا اہتمام بھی ہو سکتا ہے، تاہم پی ڈی ایم کی وہ جماعتیں جو اب الیکشن نتائج سے متعلق واویلا کررہی ہیں، واضح کریں کہ ان کے احتجاج کی کیا وجوہات ہیں؟ وہ قوم کو بتائیں کہ وہ رجیم چینج کا کیوں حصہ بنیں اور اب ان کا موقف کیا ہے، کیا وہ اس لئے تو احتجاج نہیں کررہیں کہ ان کو ن لیگ، پی پی اور ایم کیو ایم کی طرح فارم 47 سے حصہ نہیں ملا، بہتری کے لئے سب کو آئینی پوزیشن پر واپس آناہوگا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کا شعبہ خواتین بہت مضبوط ہے اور اہم کام کررہا ہے، آنے والے دنوں میں یوتھ اور خواتین کے مسائل پر بھرپور کام ہوگا، دعوت عام ہے جو بھی جماعت اسلامی کا حصہ بننا چاہے اس کے لئے دروازے کھلے ہیں، بنو قابل پروگرام کو چاروں صوبوں میں وسعت دی جائے گی، کراچی میں جماعت اسلامی مقبول ترین جماعت ہے۔ انہوںنے کہا کہ 76برسوں سے نظام کو چلانے والے تمام خرابیوں کے ذمہ دار ہیں اور ان میں فیوڈل طبقہ، اسٹیبلشمنٹ، خاندانی پارٹیاں اور کسی حد تک عدلیہ بھی شامل ہے، جماعت اسلامی کی لڑائی فرسودہ نظام سے ہے، کسانوں کے حقوق کے لئے آواز بلند کررہے ہیں، مختلف شہروں میں گندم کی قیمتوں میں کمی کے خلاف مظاہرے ہوئے، عوامی حقوق کے لئے جدوجہد میں تیزی لائیں گے۔