جلال آباد(اے پی اے ) افغانستان کی سرحدی پولیس کے کمانڈر میجر جنرل گل نبی احمد زئی نے الزام لگایا ہے کہ پاکستان ایک مضبوط افغان حکومت نہیں چاہتا اور ان حملوں کے ذریعے وہ افغانستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتا ہے، پاکستان سے ہونے والے سرحد پارحملوں سے ملک کو کوئی خاص خطرہ درپیش نہیں ہوتا تاہم پاکستان ان حملوں کے ذریعے افغانستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے‘ تورخم قلعے میں جہاں نیٹو کے نمائندے اور دیگر بارڈر حکام بھی موجود تھے سرحدی معاملات کے بارے میں ایک اجلاس کے بعد افغان خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے افغان بارڈر پولیس کے کمانڈر میجرل جنرل گل نبی احمد زئی نے بتایا کہ پاکستانی فوج کی جانب سے مشرقی صوبوں کنڑ اور ننگر ہار پر ہونےوالے میزائل حملوں سے افغانستان کو کوئی خطرہ لاحق نہیں اور ہمسایہ فوجی اب بھی سرحدوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس جدید ترین ہتھیار ہیں اور مشترکہ سرحد سے 20 سے 30 کلومیٹر کے علاقے میں حملے کرتے ہیں تاہم ہم ان حملوں کا بھرپور جواب دیتے ہیں۔ ننگرہار میں ایک جھڑپ میں دو غیر ملکی فوجیوں سمیت 9افراد زخمی ہو گئے۔ دریں اثناءافغان صدر حامد کرزئی نے خارجہ امور کی وزارت اور اٹارنی جنرل دفتر کو حکم دیا ہے کہ وہ افغانستان کے مرکزی بینک کے سابق گورنر عبدالقادر فطرت کو طلب کرے جو کہ کابل بینک میں مبینہ طور پر خرد برد میں ملوث پایا گیا اور بعدازاں وہ امریکہ فرار ہو گیا۔