”سینڈی“ کی دہشت گردی۔۔۔!

پاکستان کے لوگ کہتے ہیں کہ اوباما نے اسامہ کو سمندر میں پھینک کر غلطی کی ہے، اب سمندر بھی دہشت گرد بن گیاہے ۔کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ”سینڈی“ طوفان کی ذمہ داری طالبان نے قبول کر لی ہے لہذااوباما حکومت” سینڈی“ کے خلاف اپریشن کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔
پاکستان سے ہمارے ایک عزیز ڈاکٹر اعجاز خواجہ نے کہا کہ ان امریکنوں سے کہو کہ اپنی عبادت گاہوں میں جا کر خدا کے حضور توبہ استغفار کریں اور اس سے پہلے کہ سب کچھ تباہ ہو جائے ، اللہ کے قہر کو پہچانیں۔پاکستان کے لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ”سینڈی“ اسلام مخالف فلم کا نتیجہ ہے۔مکافات عمل ہے۔ایک صاحبہ نے پوچھاکہ کبھی کترینہ اور کبھی سینڈی،امریکہ تباہ کن طوفانوں کا نام عورت کے نام پر کیوں رکھتا ہے ۔کیوں کہ مرد سمجھتا ہے کہ تمام فساد کی جڑ عورت ہے۔در حقیقت پاکستانیوں کے دل میں امریکہ مخالف جذبات کا سمندر اس قدر منہ زور ہوتا جا رہاہے کہ امریکہ میں ہولناک طوفان ”سینڈی“ کی تباہی پر بھی جلی کٹی سنا ئی جا رہی ہیں البتہ جن لوگوں کے عزیز اور رشہ دار طوفانی علاقوں کی لپیٹ میں ہیں، امریکہ کی سلامتی کی دعائیں کر رہے ہیں۔پاکستان کی مذہبی جماعتوں کے قائدین اور کارکنوں کی اولادیں اور رشتے دار بھی امریکہ میں مقیم ہیں ۔ پاکستانیوں کی اکثریت نیویارک اور نیو جرسی میں آباد ہے ۔ ہر وہ انسان امریکہ کی سلامتی کے لئے دعا گو ہے جس کا خونی رشتہ امریکہ کی زمین میں بستا ہے حالانکہ تمام مخلوق خداکی ہے اور اللہ کو اپنی مخلوق سے محبت ہے لہذااس کے بندوں کو چاہئے کہ بندوں سے پیار کریں۔کسی ایک شخص کے جرم کی سزا پوری قوم کو نہیں دی جا سکتی۔یہود و نصاریٰ ہی نہیں مسلمان بھی مکافات عمل کا شکار ہیں۔ قدرتی آفات خبردار کرنے کا ذریعہ ہیں ۔مسلمانوں نے اسلام مخالف فلم نہیں بنائی اور نہ ہی کوئی گستاخانہ خاکہ بنایا ہے اس کے باوجود مسلمان زوال اورآفات میں مبتلا ہیں۔منافقین مسلمانوں میں سے ہوتے ہیں اور صد افسوس کہ منافقین کی تعداد کا ڈیٹا اکٹھا کرنے والا آلہ ابھی ایجاد نہیں ہوا۔ امریکہ کی قبر میں کیڑے ڈالنے اور اس کی تباہی کے خواہشمندوں کو امریکہ کے ویزے کی پیشکش کرکے دیکھو، امریکی سفارتخاخانے کے باہر قطاریںلگ جائیںگی۔جب کوئی امریکی ہمارے منہ پر پاکستانیوں کی خامیاں بیان کر تا ہے تو ہم صبر و تحمل کے ساتھ سنتے ہیں کہ حقیقت لاکھ پردوں میں بھی عیاں ہو جاتی ہے۔پاکستان صرف سیاستدانوںکی بد عنوانی کی وجہ سے نہیں عوام کی بے حسی اور دین سے بے رغبتی سے بھی تباہی کے دہانے تک پہنچا ہے۔ دین صرف نماز روزے کا نام نہیں،دین قول و فعل میں تضاد سے نجات کا نام ہے،بلا امتیاز رنگ و نسل مخلوق کے ساتھ محبت اور اتفاق کا نام ہے، قناعت، رزق حلال، صبر اور شکر کا نام ہے۔ عذاب اور آفات صرف کفار پر ہی نہیں مسلمانوں پر بھی نازل ہوتی ہیں گیہوں کے ساتھ گھن بھی پستا ہے۔اللہ کی نظر میں کون مومن اور کون مومنہ ،اس کا پیمانہ صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے البتہ زمین پر ہر وہ شخص مومن سمجھا جاتاہے جو مخلوق کے ساتھ بھلائی کرے اور کبر سے بچنے کی کوشش کرے۔امریکہ کے شمالی علاقے تباہ کن طوفان کا شکار ہیں۔اللہ اپنی مخلوق پر رحم فرمائیں۔ صدر اوباما نے نیویارک شہرکو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔حالیہ طوفان”سینڈی“ کے باعث امریکہ کی معیشت کو شدید دھچکا پہنچا ہے ۔نیویارک کا مہنگا اور اہم ترین علاقہ مین ہٹن امریکہ کی اکانومی کا گڑھ ہے۔مین ہٹن پانی میں ڈوب چکا ہے۔لوگ وہاں سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔پانی نکالنے اور بجلی بحال کرنے میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔سینڈی طوفان سے پہلے بھی امریکہ مختلف طوفانوں کا شکار رہا مگر جس قسم کے طوفانوں کا سلسلہ نائن الیون کے واقعہ کے بعد سے شروع ہوا ہے، مقام ِعبرت ہے۔ہمیں امریکہ آئے اٹھائیس برس کا عرصہ ہو چکا ہے مگر نائن الیون کے واقعہ سے پہلے کبھی ہولناک طوفانوں کا سامنا نہیں ہوا۔ نائن الیون کے واقعہ کے بعد نہ صرف امریکہ بلکہ پوری دنیا قدرتی آفات کا شکار ہے۔ ساحل سمندر گھر تعمیر کرناامارت کی علامت سمجھا جاتا ہے مگر سمندری طوفان امارت کو غارت کرنے میں لمحہ نہیں لگاتا۔نیویارک اور نیو جرسی کے علاقے سمندر اور چھوٹے بڑے دریاﺅں کے بیچ آباد ہیں ،سینڈی کی وجہ سے سمندر کے قریب علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔دور جدید میںبجلی کے بغیر زندگی کا تصور نہیں کیا جا سکتا جبکہ بیشتر علاقوں میں بجلی بحال نہیں ہو سکی۔ہمارا علاقہ محفوظ رہا اور بجلی بھی بحال رہی ۔نیویارک میں تباہی کا حال میڈیا پر پوری دنیا دیکھ رہی ہے لہذا تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں۔طوفان کی وجہ سے نیویارک کے ایئر پورٹ بند ہیں ۔امریکہ واپس آنے والے حاجیوں کی پروازوں کو بھی اپنا رخ تبدیل کر نا پڑا ۔ طوفان کی وجہ سے تعلیمی ادارے تیسرے روز بھی بند رہے۔ زیر زمین ٹرینیں پانی میں ڈوب گئی ہیں۔ ہسپتالوں میں بھی بجلی نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔نیویارک میں پاکستان کے قونصل جنرل فقیر آصف حسین بھی فیملی سمیت مقامی ہوٹل میں منتقل ہو گئے ہیں۔ روشنیوں کا شہر جسے دیکھنے کے لئے دنیا بھر سے سیاح آیا کرتے تھے، آج اندھیروں میں ڈوب گیا ہے۔” سینڈی“ نے وہ دہشت گردی پھیلائی ہے کہ نیٹو کی افواج بھی اس کو سنبھالنے میں ناکام ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...