لاہور (احسان شوکت سے) مادر پدر آزاد مغرب زدہ ایلیٹ کلاس اور بڑے نجی تعلیمی ادارے پاکستان میں ویلنٹائن ڈے کے بعد ”ہالووین پارٹی“ کے نام پر بے ہودہ کلچر کو تیزی سے فروغ دے رہے ہیں جس پر سنجیدہ حلقوں اور والدین نے ارباب اختیار کو نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ مغرب زدہ نجی تعلیمی ادارے ایک نیا کلچر ”ہالووین“ پاکستان میں تیزی سے پھdلا رہے ہیں۔ کلبوں اور ہوٹلوں کے علاوہ پوش علاقوں میں بڑے گھروںکے ہالوں میں گرشتہ روز سے ہالووین پارٹیوں کا انعقاد کیا گیا جبکہ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ شہروں میں بیشتر بڑے تعلیمی نجی ادارے اور سکولوں میں بھی بچوں کے لئے ہالو وین پارٹیز کی جارہی ہیں۔ جس میں لڑکے لڑکیاں اور معصوم طالب علم بچے بچیاں ڈراﺅنے ماسک پہن کر مردوں اور روحوں کا روپ دھار کر یا پھر منہ پر پینٹ سے خونخوار درندوں جیسے نقش و نگار بنا کر شریک ہوتے ہیں اور عجیب و غریب آوازیں نکال کر شور مچا کر ایک دوسرے کو ڈراتے یا پھر پریڈ کرتے ہیں۔ گزشتہ روز بھی لاہور کے 78 تعلیمی اداروں میں ہالووین پارٹیاں ہوئیں اس کے علاوہ ڈیفنس، گلبرگ، ماڈل ٹاﺅن، بیدیاں روڈ پربھی پارٹیاں ہوئیں۔ ڈراﺅنے ماسک کئی گنا قیمت پر فروخت کئے گئے تین سو والا ماسک 500 میں فروخت ہوا۔
ویلنٹائن ڈے کے بعد ہالووین پارٹیاں، ایلیٹ لڑکوں لڑکیوں کا ہلہ گلہ
Nov 01, 2012