بھارت کیساتھ سیریز بے سود‘ مستقبل میں مشکلات پیدا ہونگی : ماہرین


لاہور (نمائندہ سپورٹس) ہمیں بھارت کے کندھوں پر سوار ہونے کے بجائے اپنے پا¶ں پر کھڑا ہونا پڑے گا۔ اپنی پالیسی کو درست کرنا ہو گا۔ دوسروں کے سہارے چل کر کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔ ہمارے لوگوں نے کرکٹ کو تماشا بنا دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین ظفر الطاف نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے پاس آج ایسا کوئی شخص نہیں جو بین الاقوامی سطح پر بہتر انداز میں پاکستان کا مقدمہ لڑ سکے اور بات چیت کے ذریعے کسی کو قائل کر سکے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے نتائج سامنے آ رہے ہیں اور ہم اپنے حصے کی کرکٹ سے بھی محروم ہو رہے ہیں۔ بین الاقوامی تعلقات اور کھیلوں کے رابطے عزت اور آبرو کے ساتھ ہوتے ہیں، ہم ایک ایسے ملک کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں جو طے شدہ پروگرام کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ ہمارے ملک میں آ کر کھیلنے پر بھی رضامند نہیں ہے۔ حد یہ ہے کہ ہم نے اپنے حصے کی کرکٹ بھی وہاں جا کر کھیلنا شروع کر دی ہے۔ یہ ایک غلط مثال ہے۔ آنے والے دنوں میں کرکٹ کھیلنے والے دیگر ممالک بھی یہی تقاضا کر سکتے ہیں کہ آپ ہمارے پاس آ کر کھیل لیں۔ پھر ہم انتہائی مشکل صورتحال سے دوچار ہو جائیں گے۔ اس قیمت پر یہ بہت مہنگا سودا ہے اور اس سے ہر صورت پرہیز کرنا چاہئے۔ آئی سی سی کی طرف سے قوانین پر عمل ہونا چاہئے۔ ہمیں کسی بھی ملک کے ساتھ کھیلنے کیلئے اپنے اصول نہیں چھوڑنا چاہئیں۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر عامر نذیر کا کہنا تھا کہ ایک طرف کرکٹ بورڈ بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے نعرے لگا رہا ہے دوسری طرف اپنے حصے کی سیریز بھی بھارت کو دے رہا ہے۔ ایسے اقدامات سے بورڈ کا خزانہ بتدریج خالی ہوتا چلا جائے گا۔ بورڈ حکام کی یہ پالیسی سمجھ سے بالاتر ہے۔ جب بھارت ہمارے ملک آنے کو تیار نہیں، ہمارے ساتھ کھیلنے کیلئے تیار نہیں تو ہم کیوں اس کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں؟ عزت اور وقار کے ساتھ معاملات کو آگے بڑھانا چاہئے۔ ہم نے چند میچوں کیلئے زمبابوے کی سیریز بھی قربان کر دی اور بھارت کے ساتھ کھیلنے کیلئے تیار ہو گئے جس کا پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ہو سکتا۔ کرکٹ تجزیہ نگار محمد صدیق کا کہنا تھا کہ بھارت کے ترلے کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ وہ ہمارے مشہور اور اہم افراد کے پاسپورٹ چیک کرتے پھر رہے ہیں اور ہم صرف کرکٹ کیلئے ان کی تمام شرائط مان رہے ہیں۔ ہم نے بلاوجہ بھارت کو سر پر اُٹھا لیا ہے۔ چند میچوں کی سیریز سے پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں بلکہ ہمارے وہاں جانے سے انہوں نے بڑا زرمبادلہ کما لینا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...