مکرمی! پنجاب میں صحت کی سہولیات اور معاملات کو بہتر کرنے کے لئے پنجاب حکومت کی جانب سے ہیلتھ کیئرکمیشن کا اجراءکیا گیا جو کہ ایک خوش آئند قدم ہے۔ ہم نے پاکستان طبی کانفرنس کی جانب سے اس اقدام کو سراہا۔ اب ایک اہم مسئلہ یہ ہے کہ ہیلتھ کیئر کمیشن کے تحت مطب اورکلینکس کے لئے رجسٹریشن اور لائسنس حاصل کر کے لئے بھاری بھر کم فیسوں کا اجراءکیا جا رہا ہے۔ یعنی رجسٹریشن فیس پانچ ہزار روپے 5000/- اور لائسنس فیس ہر چار سال کے لئے پچاس ہزار روپے 50,000/- رکھی جا رہی ہے۔اس وقت ہیلتھ کیئر پر وووائڈر کی صورتحال یہ ہے کہ تقریباً ڈیڑھ ہزار افراد کے لئے ایک ڈاکٹر‘ اڑھائی سے تین ہزار افراد کے لئے ایک حکیم اور یہی صورتحال ہومیو ڈاکٹری ہے۔ اور آپ یہ ھی باخوبی جانتے ہیں کہ تمام معالجین خصوصاً حکماءتو سستا ترین علاج معالجہ مہیا کر رہے ہیں اور چھوٹی چھوٹی دکانوں میں مطب بنا کر بلافیس ملک و قوم کو سستی اور معیاری سہولیات پہنچا رہے ہیں۔ اس ضمن میں لائسنس اور رجسٹریشن کے لئے اتنی بڑی ظالمانہ فیس کا اجراءکسی طور پر بھی قرین انصاف نہیں بلکہ عوام کو صحت کی سہولیت سے محروم کرنے کی سازش ہے۔ اور اس اقدام سے 95 فیصد سے زائد معالجین پریکٹس کے حق سے محروم ہو جائیں گے۔ 90 فیصد عوام صحت کی سستی اور معیاری سہولیات سے محروم ہوجائیں گے۔ براہ کرم ہماری معروضات پر غور فرماتے ہوئے پنجاب ہیلتھ کیئرکمیشن کو رجسٹریشن اور لائسنس کے لئے ظالمانہ فیس کے اجراءسے روکا جائے۔ (حکیم احمد حسن نوری۔ لاہور)