مکرمی! وزیراعظم نوازشریف کا دورہ امریکہ کسی حد تک کامیاب رہا اور کتنا ناکام رہا اس حوالے سے مبصرین اور سیاسی قائدین کی مختلف آرا پائی جاتی ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور نیویارک ٹائمز نے نواز اوبامہ ملاقات کو پاک امریکہ تعمیری تعلقات کا آغاز قرار دیا ہے اور امید ظاہر کی ہے اس ملاقات سے آگے چل کر دونوں ملکوں کے درمیانی تجارت کو فروغ دینے اور انتہا پسندی کے خاتمے میں کافی مدد ملے گی۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں نے وزیراعظم کے اس دورے کو ناکام قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ڈرون حملوں کے خاتمے اور عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے اپنا موقف بھرپور اور ٹھوس انداز میں پیش نہیں کر سکے۔ بہرحال اس تمام کے باوجود میاں صاحب نے جس طرح پہلے ڈرون حملوں کے معاملے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور بعد ازاں اس ملاقات میں اٹھایا وہ قابل تعریف ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ڈرون حملوں کے خاتمے کے بغیر طالبان کے ساتھی با معنی اور با مقصد مذاکرات کا ڈول نہیں ڈالا جا سکتا نواز اوبامہ ملاقات سے فوری طور پر ثمرات شیریں کی امید رکھنا عبث ہے۔ کیونکہ دونوں جانب سے برف پگھلنے میں وقت درکار ہے۔ (کامران نعیم صدیقی۔ شاہدرہ لاہور )