نئی دہلی(ثناءنیوز) بھارتی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی سائنسدانوں نے ملک کے سب سے بڑے جوہری ’ری ایکٹر‘ کے نقشے تیار کر لیے ہیں جو بھارت کو جوہری توانائی پیدا کرنے والے بڑے ملکوں کی صف میں شامل کر دے گا۔اخبار دکن ہیرلڈ نے بھابھا اٹامک ریسرچ سنٹر کے ڈائریکٹر شیکر باسو کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ جوہری ری ایکٹر بھابھا اٹامک ریسرچ سنٹر اور نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا کا مشترکہ منصوبہ ہے اور اس کی تعمیر اگلے پانچ برس میں شروع ہو جائے گی۔ بھارت میں 2014 کے عام انتخابات سے قبل حزب اقتدار اور حزب اختلاف کی دو بڑی جماعتوں کو نکال کر ایک تیسرا اتحاد بنانے اور قائم رہنے پر بھارتی اخبارات سوالات اٹھا رہے ہیں۔ رواں ہفتے دارالحکومت دہلی میں چودہ علاقائی جماعتوں کے سربراہان جمع ہوئے جس میں اس بات پر غور کیا گیا کہ کس طرح ایک ایسی حکمت عملی تیار کی جائے جس کے ذریعے قومی دہارے سے ’لسانی سیاست‘ کو پاک کیا جا سکتا ہے۔ ہندی زبان کے روزنامے ’دینک جگران‘نے بھی تیسرا اتحاد بنانے کے محرکات پر سوالات اٹھائے ہیں۔