اسلام آباد (اے ایف پی) گلگت اور دیامیر کی پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے جون کے مہینے میں ہمالیہ کے پہاڑوں میں دس غیر ملکی کوہ پیماﺅں کے قتل کے بعد اٹھارہ مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ لوگ مبینہ طور پر غیر ملکیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر حملوں میں ملوث رہے ہیں، کوہ پیماﺅں کی ہلاکت کی تفتیش کی سربراہی کرنے والے پولیس آفیسر محمد نوید نے اے ایف پی کو بتایا کہ 22جون کو نانگا پربت میں سیاحوں کو مارنے میں براہ راست ملوث چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ سات اب تک مفرور ہیں۔ اس حملے میں ایک چینی اور امریکی کی دہری شہریت رکھنے والا، 9 یوکرائن کے باشندے اور 2 چینی ہلاک ہو گئے تھے۔ ملزمان کے مطابق ان کا اصل منصوبہ ان سیاحوں کو اغوا کرنے کا تھا تاہم ایک چینی شہری نے مزاحمت کرکے منصوبہ ناکام کر دیا۔ افسر نے بتایا کہ ملزمان کیلئے غیر ملکیوں کو اغوا کرکے بچ نکلنا ناممکن تھا۔ مقامی انتظامیہ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ دیامر کے بعض شدت پسندوں کے طالبان سے تعلقات ہیں۔ 35 افراد کے ایک گروپ نے شمالی وزیرستان میں تربیت حاصل کی ہے۔ 22 جون کے حملے کے بعد طالبان نے اعلان کیا تھا انہوں نے غیر ملکی سیاحوں کو مارنے”جنود الحفصہ“ کے نام سے نیا گروپ تشکیل دیا ہے۔
10غیر ملکی کوہ پیماﺅں کے قتل میں ملوث 18مشتبہ افراد گرفتار
Nov 01, 2013