ملتان (فرحان ملغانی سے) وزیراعظم کے استعفا کے معاملہ پر پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں پیدا ہونیوالا ڈیڈ لاک عاشورہ محرم کے بعد ختم ہونے کا امکان ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا کے بعد پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں دونوں اطراف کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان ہونیوالے مذاکرات جو تقریباً 80 فیصد کامیابی پر پہنچنے کے بعد صرف وزیراعظم نوازشریف کے استعفے کے معاملہ پر ڈیڈ لاک کا شکار ہوئے تھے اس کی دوبارہ بحالی کیلئے حکومتی سرکردہ شخصیات اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کے درمیان بیک ڈور چینل رابطوں کا آغاز ہو گیا ہے اس سلسلہ میں اپوزیشن لیڈر خورشید احمد شاہ بھی ایک مرتبہ پھر متحرک ہو گئے ہیں مذاکراتی عمل کی دوبارہ بحالی کیلئے حکومتی سرکردہ شخصیت اور اپوزیشن لیڈر پی ٹی آئی کے رہنما مخدوم شاہ محمود قریشی سے مسلسل رابطوں میں ہے، عمران خان کی جانب سے مثبت اشارہ ملنے پر شاہ محمود قریشی کی قیادت میں پی ٹی آئی اور حکومتی مذاکراتی ٹیم کے درمیان مذاکراتی عمل عاشورہ محرم کے بعد دوبارہ بحال ہونے کا قومی امکان ہے اور اس عرصہ کے دوران حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کے استعفوں کے معاملہ کو اسی طرح زیر التواء رکھا جائیگا جبکہ دوسری جانب تحریک انصاف نے حکومت پر دباؤ بڑھانے کیلئے 30 نومبر کو دوبارہ بڑے احتجاجی دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ ذوائع کے مطابق حکومت نے وزیراعظم کے استعفا کے علاوہ پی ٹی آئی نے دیگر پانچ مطالبات جن میں الیکشن 2013ء میں دھاندلی کی تحقیقات، الیکشن کمشن کی تشکیل نو، الیکٹرانک بائیومیٹرک ووٹنگ سسٹم سمیت تسلیم کرنے کا عندیہ دیدیا ہے۔
حکومت اور تحریک انصاف میں بیک ڈور رابطے‘ عاشورہ کے بعد مذاکرات بحالی کا امکان
Nov 01, 2014