احتجاجی مظاہروں کے بعد برکینا فاسو کے صدر مستعفی‘ آرمی چیف نے اقتدار سنبھال لیا

اواگادوگو (رائٹر + ایجنسیاں) مغربی افریقہ کے ملک برکینا فاسو کے صدر بلیز کمپائور نے استعفیٰ دے دیا ہے اور 90 روز میں آزادانہ اور شفاف انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔ آرمی چیف ناور ہونور ترائور نے اقتدار سنبھال لیا ہے۔ مقامی ریڈیو ٹی وی پر جاری کئے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ اقتدار کی منتقلی کے لئے وہ یہ جگہ خالی کررہے ہیں۔ یہ اقتدار کی منتقلی شفاف الیکشن کے ذریعے ہو جانی چاہئے۔ اس سے قبل صدارتی گارڈ لیفٹیننٹ کرنل ایزاک زیاد نے صدر بلیز کی وہاں سے روانگی کا اعلان کیا تھا۔ اس سے قبل ہزاروں مظاہرین نے احتجاج کے دوران صدر کے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔ برکینافاسو کے صدر ملک کے جنوبی علاقے میں فرار ہوگئے ہیں تاہم وہ ابھی تک ملک میں ہی ہیں۔ آرمی چیف نے کہا ہے کہ انہوں نے ملک کے سربراہ کا چارج سنبھال لیا ہے۔ صدر نے اپنے 27 سالہ دور اقتدار میں توسیع کے منصوبے کے خلاف پرتشدد احتجاجی مظاہروں کے ایک روز بعد برکینا فاسو میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا تھا اور آرمی چیف آف سٹاف کو ان کے فرمان پر عمل درآمد کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، یہ حکم آج سے نافذ العمل ہوگا۔ یورپی یونین نے  برکینا فاسو میں تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔ فرانس نے مشتعل مظاہرین کے پارلیمنٹ کی عمارت کو نذر آتش کرنے اور بے چینی میں ایک شخص کی ہلاکت کے بعد برکینا فاسو میں امن و امان بحال کرنے کی اپیل کی تھی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...