زلزلہ متاثرین کیلئے مزید ایک لاکھ ڈالر دینگے چینی ریڈ کراس :کل بارش کی پیشگوئی

راولپنڈی+ بیجنگ (آئی این پی+ صباح نیوز+ نوائے وقت نیوز) زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں، اب تک 30 ٹن راشن، 4 ہزار خیمے، خوراک کے 48 ہزار پیکٹس، 3 ہزار کمبل اور 7 ٹن ادویات تقسیم کی جا چکی ہیں۔ چینی ریڈ کراس نے زلزلہ متاثرین کی امداد میں ایک لاکھ ڈالر اضافے کا اعلان کر دیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق باجوڑ، چترال، شانگلا، کبل، مینگورہ اور لوئر دیر سمیت دیگر زلزلہ متاثرہ علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹروں نے ریسکیو اور ریلیف کیلئے 27 پروازیں کیں۔ 30 ڈسٹری بیوشن مراکز پر 49 ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں۔ 16 میڈیکل کیمپس میں دو ہزار تین سو 45 مریضوں کا علاج کیا گیا، زلزلہ متاثرہ علاقوں میں پینے کے صاف پانی کیلئے 49 واٹر فلٹریشن پلانٹس بھی قائم کئے گئے ہیں۔ دوسری جانب چینی ریڈکراس نے پاکستان کے زلزلہ متاثرین کی امداد میں ایک لاکھ ڈالر اضافے کا اعلان کردیاہے۔ اضافی ایک لاکھ ڈالر کے چیک کی حوالگی کی تقریب کے موقع پرپاکستان میں تعینات چینی سفیر کا کہناتھاکہ حکومت اور چینی عوام مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام کیساتھ کھڑے ہیں۔ چینی ریڈکراس وہ واحد ادارہ ہے جس نے پاکستان کیلئے امدادمیں اضافہ کیا ہے۔ پاکستان میں گذشتہ دنوں آنے والے زلزلے کے بعد امدادی کارروائیوں کے لئے چینی تنظیم نے بھی اپنی خدمات پیش کر دی ہیں۔ چین کے شمال مغربی علاقے ژن جیانگ کی ایک تنظیم نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی اشیا کی فراہمی کے لئے پاکستان پہنچنے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔متعدد رضاکاروں پر مشتمل ٹیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت سات برس قبل صوبے سیچوان میں آنے والے زلزلے میں چینی حکومت کے شانہ بشانہ رہی اور پاکستان نے امدادی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، اسی لئے ان کی ٹیم اس مشکل گھڑی میں پاکستان کی مدد کرنا چاہتی ہے۔ چینی تنظیم آج پاکستان آئیگی۔ خیبر پی کے، گلگت بلتستان،کشمیر،کوئٹہ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے، مالاکنڈ، ہزارہ ڈویژن، گلگت بلتستان اور کشمیر میں پہاڑوں پر برفباری کاامکان ہے۔ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں متاثرین سردی میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق پیر سے بدھ کے دوران خیبر پی کے، گلگت بلتستان اور کشمیر میں کہیں کہیں جبکہ ژوب، کوئٹہ، راولپنڈی، سرگودھا ڈویژن اور اسلام آباد میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ مالاکنڈ، ہزارہ ڈویژن، گلگت بلتستان اور کشمیر میں پہاڑوں پر برفباری کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ کم سے کم درجہ حرارت سکردو منفی 3، ہنزہ، کالام، قلات اور استورمیں 1 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ چترال میں 5، گلگت، دیر2 اور ہنزہ میں 1 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ آئندہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہے گا۔ زلزلہ سے متاثرہ خیبر پی کے اور گلگت بلتستان کے علاقوں میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم شدید سرد اور خشک رہے گا۔گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہا۔ قلات، زیارت سمیت صوبے کے دیگر سرد علاقوں میں بھی سردی میں اضافہ ہو نے لگا۔ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ٹیکسوں کی ریکوری روک دی گئی ہے محکمہ ایکسائز، محکمہ مال سمیت صوبائی اور ضلعی حکومتوںکی جانب سے ٹیکسوں کی ریکوری زلزلہ کے پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث کی گئی ہے۔حالیہ زلزلے کے باعث شانگلہ، چترال، دیرلوئر، دیرا پر، سوات، لوئرکوہستان، تورغر،بونیر، پشاور، چارسدہ، صوابی، بٹگرام، بنوں، ٹانک سمیت صوبے کے مختلف اضلاع بری طور پر متاثر ہو چکے ہیں۔ زلزلے سے سرکاری عمارات کو بھی بری طور پر نقصان پہنچا۔ شانگلہ میں زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء میں چھ چھ لاکھ کے چیک دینے کا عمل شروع پہلے مرحلے میں ڈپٹی کمشنر شانگلہ کے دفتر الپوری میں شانگلہ سے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عباد اللہ رکن صوبائی اسمبلی محمد رشاد خان، پاک فوج کے میجر مدثر، اسسٹنٹ کمشنر، ریلیف افسر انجینئر تیمور خان آفریدی پی دی ایم اے کے کوارڈنیٹر سردار زیب نے زلزلہ میں جان بحق ہونے والوں کے ورثاء کو چھ چھ لاکھ روپے کے چیکس تقسیم کئے۔ شانگلہ میں حالیہ تباہ کن زلزلہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 49 جبکہ زخمیوں کی تعداد 265 ہے، زلزلے میں 1450 سے زیادہ کچے مکانات منہدم جبکہ 5000 سے زیادہ مکانات جزوی طور پر متاثر ہوئے جو رہائش کے قابل نہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے زلزلہ متاثرین پر زور دیا ہے کہ وہ محکمہ موسمیات کی متاثرہ علاقوں میں بارشوں اور برف باری کی پیشگوئی کے مطابق حفاظتی اقدامات کریں۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے سینٹ کے 2 نومبر کو ہونے والے اجلاس میں وزیر انچارج موسمیاتی تبدیلی کو طلب کرلیا ہے اور کہا ہے کہ وزیر انچارج زلزلہ زدہ علاقوں میں بحالی کے کاموں سمیت صوبائی حکومتوں سے بھی رپورٹ لے کر سینٹ کو آگاہ کریں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...