لاہور، کراچی (رپورٹنگ ٹیم+ نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ) بلدیاتی انتخابات کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق پنجاب میں مسلم لیگ ن پہلے، آزاد دوسرے، پی ٹی آئی تیسرے نمبر پر رہی۔ پنجاب کی 2696 میں سے 1671 نشستوں کے نتائج آگئے جس کے مطابق مسلم لیگ ن نے 784 نشستیں جیت کر برتری حاصل کرلی تھی جبکہ دیگر کامیاب امیدواروں میں آزاد 613، پی ٹی آئی 164، پی پی پی28، مسلم لیگ ق26 اور جماعت اسلامی اور عوامی تحریک نے دودو نشستیں حاصل کیں۔ سندھ کی 1070 میں سے 777 نشستوں کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی نے 564 نشستیں حاصل کرکے برتری حاصل کرلی۔ 130 نشستیں آزاد امیدواروں نے جیتیں۔ مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی، ایم کیو ایم، جماعت اسلامی کوئی نشست حاصل نہ کرسکیں۔ جے یو آئی ف 11، مسلم لیگ فنکشنل کو50 نشستیں ملیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پاک پتن میں مسلم لیگ ن کے 43 امیدوار کامیاب ہوئے آزاد امیدواروں نے 38، تحریک انصاف نے 9، عوامی تحریک نے ایک نشست پر کامیابی حاصل کی۔ بھر میں مسلم لیگ ن کے 17 امیدوار جیت گئے۔ آزاد امیدواروں نے 26 پیپلز پارٹی نے ایک نشست پر کامیابی حاصل کی، 42 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ پیپلز پارٹی نے 9، پی ٹی آئی نے 8 نشستیں حاصل کیں۔ گجرات میں مسلم لیگ ن نے 46 آزاد امیدواروں نے 33 پیپلز پارٹی نے 13، پی ٹی آئی نے 13 جب کہ دیگر امیدواروں نے 15 نشستیں حاصل کیں۔ چکوال میں مسلم لیگ ن کے 8 امیدوار کامیاب ہوئے، 9 آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ق لیگ نے 7 تحریک انصاف نے 2 نشستیں حاصل کی۔ ق لیگ نے 7 تحریک انصاف نے 2 نشستیں حاصل کیں۔ وہاڑی میں مسلم لیگ ن نے 29 نشستیں حاصل کیں، 45 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ فیصل آباد میں مسلم لیگ ن نے 73 نشستیں حاصل کیں۔ 102 سیٹوں آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ تحریک انصاف کے 21 امیدوار کامیاب ہوئے۔ بہاولنگر میں مسلم لیگ ن نے 14 نشستیں حاصل کیں۔ جب کہ آزاد امیدوار 62 نشستوں پر کامیاب ہوئے۔ گگو منڈی سے نامہ نگار کے مطابق ایم این اے یوسف کسیلہ کے 3 بھائی بھی الیکشن ہار گئے۔ موڑکھنڈا سے نامہ نگار کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کے دو بھانجے شکست سے دوچار ہوگئے۔ رائے مشتاق احمد خان کھرل کی بھاری اکثریت سے جیت رائے مشتاق احمد خان کھرل چیئرمین اورفاروق ساجد وائس یوسی سلیم پور پکا سے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر بھاری ووٹوں سے جیت گئے جبکہ ان کے مخالف سپیکر صوبائی اسمبلی رانا محمد اقبال کے دو بھانجے رانا تحسین اخلاق اور رانا احسان اخلاق ہار گئے جبکہ اس کا ایک بیٹا بھی ہار گیا۔