بلوائیوں کو کسی صورت اسلام آباد آنے کی اجازت نہ دی جائے‘ وزیر داخلہ کی ہدایت

اسلام آباد (محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی جانب سے موٹر وے پر رکاوٹیں دور کر کے اسلام آباد کی طرف بڑھنے سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے داخلی راستوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان تصادم بڑھ گیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے اسلام آباد پولیس ‘ فرنٹیئر کانسٹیبلری کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ کسی صورت بھی ”بلوائیوں“ کو اسلام آباد کی حدود میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ”ڈیموکریسی پارک“ میں دھرنا دینے سے انکار کر دیا ہے وہ آج بنی گالہ سے باہر نہیں نکلیں گے۔ وہ 2 نومبر کو کارکنوں کی معیت میں بنی گالہ سے نکلنا چاہتے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ آج سپریم کورٹ میں زیر سماعت درخواستوں کی سماعت کے بعد اسلام آباد کو محفوظ بنانے کے لئے مزید اقدامات کا فیصلہ کریں گے۔ وزیر داخلہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ”گولی“ چلائے بغیر خیبرپختوانخو سے آنے والے جتھے کو روکنے کی ہدایت کی ہے۔ پنجاب پولیس کے اعلیٰ افسران برہان پہنچ گئے۔ پولیس اور فرنٹیئر کنسٹیبلری کے اہلکار تحریک انصاف کے مظاہرین کو رات بھر برہان میں مصروف رکھیں گے۔ ذرائع کے مطابق اگر مظاہرین برہان کی رکاوٹیں ہٹاکر آگے بڑھے تو انہیں ترنول میں روکا جائے گا۔ اس وقت پولیس اور ایف سی کے 5 ہزار جوان برہان پہنچ چکے ہیں۔ رات کے وقت برہان انٹر چینج پر تصادم ہو سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے آئی جی پولیس کو موقع کی مناسبت سے کارروائی کرنے کے لئے فری ہینڈ دے دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن