منگل کو سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا اہم بات یہ ہے ایک طرف پارلیمنٹ ہائوس میں سینیٹ کا اجلاس منعقد ہو رہا تھا دوسری طرف آئینی روم میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمانی جماعتوں کے سربراہوں کا غیر معمولی اجلاس منعقد ہو رہا تھا جس میں قومی اسمبلی میں موجودہ نشستیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا نئی مردم شماری کے تحت آبادی کی بنیاد پر نشستوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا پنجاب کی 9 نشستیں کم ہو جائیں گی۔ خیبرپختونخوا کی قومی اسمبلی کی 5 بلوچستان 3 اسلام آباد کی نشستوں میں ایک کا اضافہ کیا جائے گا۔ آئین میں ترمیم جمعرات یا جمعہ کو قومی اسمبلی میں پیش کر دی جا ئے گی اگلے روز سینیٹ سے منظوری کے بعد اسی دن صدارتی توثیق کا قوی امکان ہے۔ آ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نئی حلقہ بندیوں کے لئے 4 نومبر 2017ء کی مہلت دے رکھی ہے آئینی ترمیم قوری طور پر منظور کرانے کی کوشش کی جائے گی تمام جماعتوں میں قومی اسمبلی کی موجودہ 342 نشستوں کو برقرار رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔ تاہم ان نشستوں کو نئی آبادی کی بنیاد پر از سر نوتقسیم کیا جائے گا۔ گذشتہ روز اجلاس میں پارلیمانی جماعتوں کو آئینی ترمیم مجوزہ مسودہ دیدیا گیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے حکومت اور اپوزیشن مل کر آئینی ترمیم منظور کراتی ہے کہ نہیں البتہ نئی مردم شماری میں پنجاب کی9نشستیں کم ہو رہی ہیں ۔ منگل کو بھی پارلیمنٹ کی غلام گردشوں میں مسلم لیگ(ن) کے لندن اجلاس کی بازگشت سنی گئی ہے لندن سے آنے والی اطلاعات کے مطابق میاں نواز شریف نے 2018ء کے انتخابات میں میاں شہباز شریف کو مسلم لیگ کی طرف سے وزارت عظمیٰ کا امیدوار بنانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے اسی طرح مریم نواز اور حمزہ شہباز شریف کو پارٹی پالیسی بارے بیان دینے سے روک دیا ہے ان میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف ہی پالیسی بیان دیں گے میاں نواز شریف 2نومبر2017ء کو اسلام آباد میں واپس آرہے ہیں آنے والے دنوں میں پارلیمانی سیاست میں گہما گہمی ہو گی۔ سینٹ کا اجلاس سوا چار بجے تک جاری رہا منگل کو بھی سینٹ میں ارکان کی حاضری مایوس کن تھی جب اجلاس شروع ہوا تو اس وقت 11ارکان ایوان میں موجود تھے اجلاس میں امریکی وزیرخارجہ کے دورہ جنوب ایشیاء پر بحث جاری رہی جو بدھ کو بھی جاری رہے گی سینیٹ کو حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ ملک میں فوجداری نظام عدل میں اصلاحات کیلئے سفارشات تیار کرلی گئیں، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے چینی سپیکر کے لیب ٹاپ اور ٹیبلٹس ارکان سینیٹ اور قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ چینی سفیر نے چین کے ایوان بالا کے سپیکر کی طرف سے تحفتاً کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ اور ٹیبلٹس سینیٹ سیکریٹریٹ کے حوالے کئے ہیں۔ لیپ ٹاپ تو مجالس قائمہ کے چیئرمینوں کو دیئے جائیں گے جو اپنی مدت پوری ہونے پر واپس کرنے کے پابند ہوں گے جبکہ ٹیبلٹس کے حوالے سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ ان ارکان کو دیئے جائیں گے جن کی مدت 12 مارچ 2018ء کو ختم نہیں ہو رہی۔ پہلے یہ ٹیبلٹس 12 مارچ کو سبکدوش ہونے والے سینیٹرز کو دینے پر غور کیا گیا تھا تاکہ جنوری میں وہ انہیں واپس کرنا شروع کر دیں لیکن اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایک ڈیڑھ ماہ کے لئے ارکان کو یہ ٹیبلٹس دینا مناسب نہیں۔
مسلم لیگی رہنمائوں کے لندن اجلاس کی بازگشت ‘ پارلیمانی گہما گہمی میں اضافہ کا امکان
Nov 01, 2017