اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ آف پاکستان میں لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے قوانین میں ترامیم کی سفارشات پر عمل درآمد سے متعلق کیس کی سماعت ، عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی مہلت کی استدعا منظور کرلی جبکہ عمل درآمد کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کے لیئے ملتوی کردی ہے۔جسٹس اعجاز افضل خان اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس میں فاضل عدالت کے 23( صفحہ10بقیہ38)
نومبر 2015ء پر عمل درآمد جوابی رپورٹ سے متعلق سماعت کی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ مجوزہ قانونی ترامیمی سفارشات بھجوادی گئیں تھیں مگر وزارتوں کی جانب سے جواب نہیں ملا، متعلقہ اداروں سے پیش رفت رپورٹس لینے کے لیئے عدالت کچھ مہلت دے۔جسٹس اعجاز افضل خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 8سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن ترامیم پر عمل درآمد نہیں ہوا، ترامیم پر عمل درآمد نہ ہونے پر اب عدالت اور کیا کہے؟وقت گزارنے کے لئے ایک کے بعد ایک رپورٹ پیش کردی جاتی ہے، پارلیمنٹ قانون سازی کا ادارہ ہے، پارلیمنٹیرینز کا کام سٹرکیں، گلیاں، سیوریج ٹھیک کرنا نہیںیہ عوامی نمائندوں کا کام ہے، پارلیمنٹ میں عوامی نمائندے قانون سازی کے لیئے منتخب ہوکر آتے ہیں۔ بعدازاں عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کردی ہے۔
لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے قوانین میں ترامیم،عدم عملدرآمدپر سپریم کورٹ برہم
Nov 01, 2017