اسلام آباد/ بیجنگ (سپیشل رپورٹ+نمائندہ خصوصی+نوائے وقت رپورٹ)وزیراعظم عمران خان چین کے آج سے شروع ہونے والے اپنے دورے میں چینی قیادت سے پاک چین تعلقات اور علاقائی امور پر تفصیل سے تبادلہ خیال کرینگے۔ بیجنگ میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ روز بریفنگ میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین وزیراعظم پاکستان کے دورہ چین کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ چین اور پاکستان کے درمیان دوستی وقت کی ہرآزمائش پر پوری اتری ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان یا چین میں داخلی تبدیلی سے پاک چین تعلقات پر کوئی اثر مرتب نہیں ہو گا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور چین دونوں معاشروں کا ہرطبقہ سی پیک منصوبے کا حامی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ سی پیک کے باعث پاکستان پر قرضوں اورمالیاتی بوجھ کا سوال بعض حلقوں کی طرف سے بار بار اٹھایا جاتا ہے پاکستان نے یہ واضح کر دیا ہے کہ سی پیک کے باعث اس کا قرض مجموعی قرضوں کا ایک معمولی حصہ ہے۔ پاکستان سی پیک کے باعث مالی مشکلات سے دوچار نہیں ہے۔ وزیراعظم عمران خان آج جمعرات کو چین کے تین روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم دورہ چین کے دوران چینی وزیراعظم اور صدر سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔ ذرائع کےمطابق وزیراعظم کا دورہ چین باضابطہ طور پر 2 سے 5 نومبر تک ہو گا۔ وزیراعظم کے ہمراہ وفاقی کابینہ کے اہم وزراء اور بزنس کمیونٹی کا اعلیٰ وفد چین جائے گا۔ وزیراعظم شنگھائی ایکسپو میں بطور مہمانِ خصوصی شامل ہوں گے۔ دورے کے دوران سی پیک کی توسیع سمیت اہم پیشرفت متوقع ہے۔ دورے کے دوران چین سے امدادی پیکج کا اعلان بھی متوقع ہے۔ علاوہ ازیں ترجمان چینی وزارت خارجہ لوکیننگ نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ پاکستانی حکومت، وزیراعظم اور دیگر حکام سی پیک کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔ سی پیک پاک چین کے درمیان باہمی مفاد کا منصوبہ ہے۔ سی پیک منصوبے کا معاشی ترقی میں اہم کردار ہے۔ کچھ لوگ سی پیک سے پاکستان کیلئے معاشی مشکلات میں اضافے کی باتیں کرتے ہیں، پاکستان واضح کر چکا پاکستانی قرضوں میں سی پیک کا کوئیبڑا حصہ نہیں۔ عمران خان اور چینی حکام کے درمیان سی پیک پر بات چیت ہو گی۔ بات چیت میں منصوبے کو آگے بڑھانے کے اقدامات پر غور ہو گا۔اسلام آباد سے سٹاف رپورٹر کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کی تیاریوں پروزارت خارجہ میں ویڈیو کانفرنس ہوئی۔ چین میں متعین پاکستان کے سفیر، سفارتخانہ اور دفتر خارجہ کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے ۔ دفتر خارجہ کے مطابق کانفرنس میں دورے کی اہمیت ، پروگرام اور وزیراعظم کے دورے کے دوران دستخط کی جانیوالی مفاہمت کی یادداشتوں پر غور ہوا۔ اس موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان اورچین تذویراتی تعاون کے شراکت دارہیں۔ پاک چین تعلقات ریاستوں کے مابین تعلقات کی مثال ہیں۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ